پی ٹی آئی کے اتحادی، حکومت کیخلاف کبھی تحریک عدم اعتماد نہیں لائیں گے: پرویز الہی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جہانگیر ترین تحریک انصاف کا حصہ اور پارٹی میں موجود ہیں اور یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ تحریک انصاف نے ہمارے ساتھ کئے وعدے پورے نہیں کئے۔ فضل الرحمن کا معاملہ سامنے ہے۔ عمران خان کے کہنے پر ہم نے یہ مسئلہ حل کیا۔ سینٹ کے الیکشن میں ولید اقبال اور جہانگیر ترین کی ہمشیرہ کو کامیاب کرایا بیشک ان سے پوچھ لیں۔ آصف علی زرداری اور بلاول نے پنجاب میں بلامقابلہ سینیٹر منتخب کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان خیالات کا اظہار سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے ایم پی اے ساجد خان بھٹی کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ بار منڈی بہائوالدین کے وکلاء وفد سے کیا۔ وفد میںصدر بار زاہد یار گوندل، سیکرٹری یاسر عرفات، سابق صدر ظہور گوندل، صفدر حیات بوسال، مطیع الرحمن رانجھا جبکہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی بھی ملاقات میں شریک تھے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے ڈسٹرکٹ بار منڈی بہائو الدین کیلئے چیک بھی دیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ جہانگیر ترین اپنی زبان سے کہہ چکے ہیں کہ ہم تحریک انصاف کا حصہ ہیں ویسے بھی ابھی تک وہ کچھ نہیں کر رہے جب کریں گے تو پتہ چلے گا کتنے ممبر ساتھ ہیں۔ میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ مجھے نہیں لگتا یہ لوگ عمران خان کو وفاق میں کوئی نقصان پہنچا سکیں گے۔ وزیراعظم نے ابھی اعتماد کا ووٹ بھی لیا ہے۔ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینٹ بھی تحریک انصاف کے ہیں۔ ابھی تک حکومت کو ان کی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ پنجاب میں تبدیلی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ابھی تک پکانے کیلئے کچھ اکٹھا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں لیکن ہمیں زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے پہلے دن جو چیزیں طے ہوئی تھی ان پر آج تک عملدرآمد نہیں ہوا۔ جب حکومت کو مشکل پڑتی ہے تو ہم ساتھ دیتے ہیں۔ فضل الرحمن کا دھرنا سب کے سامنے ہے۔ چودھری شجاعت حسین اور میں نے خود اس مسئلہ کو حل کرنے میں بڑی محنت کی۔ اسی طرح سینٹ کے الیکشن میں ولید اقبال اور جہانگیر ترین کی ہمشیرہ کو بھی سپورٹ کیا ورنہ یہ دونوں سیٹ ہار رہے تھے، بیشک ان سے پوچھ لیں۔ الیکشن ختم ہو گیا تو کسی نے پوچھا تک نہیں۔ جب ہم کسی کے ساتھ چلتے ہیں تو کسی کو دھوکا نہیں دیتے۔ راتوں کو جاگ کر تحریک انصاف کے سینیٹرز کو جتوایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کیا تھا اب بھی کرتے ہیں۔ جب بلاول گھر آئے تو ان کا بھی شکریہ ادا کیا تھا۔ سسٹم کی بہتری کیلئے آصف علی زرداری نے میری بات مان لی۔ راجہ پرویزاشرف نے اپنے داماد کو راضی کیا۔ ہم نے پنجاب میں بلا مقابلہ سینٹ الیکشن جتوایا لیکن حکومت کی طرف سے پھر وہی پرانی خاموشی ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حکومت کے خلاف کبھی بھی ہماری طرف سے عدم اعتماد نہیں آئے گی ۔ شہباز شریف کی سیاست کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ساری کتاب نواز شریف کی ہے اور باقی سب اس کتاب کے پیج ہیں۔ ن لیگ نواز شریف کی پارٹی ہے وہی فیصلے کرتے ہیں۔ شہباز شریف ہو یا کوئی اور یہ نواز شریف کا بیانیہ ہے۔ مریم نواز ہی ن لیگ کی وارث ہے اور نواز شریف کی مکمل سپورٹ کے ساتھ سیاست اور پارٹی کو لیڈ کر رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...