واشنگٹن+ لندن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم سے غزہ پر حملوں میں فوری کمی اور کشیدگی کے خاتمے کا مطالبہ کردیا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان ایک ہفتے میں چوتھی بار ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ نیتن یاہو نے جوبائیڈن کو بتادیا کہ اہداف کے حصول تک غزہ میں جنگی کارروائی جاری رہے گی۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے ویڈیو بیان میں بھی حماس کے خلاف حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے بتایا کہ وہ آج سے کشیدگی میں کمی کی توقع کر رہے ہیں۔ دوسری جانب صدر بائیڈن پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے ان کی اپنی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے بھی دباؤ ڈالا جارہا ہے اور ان سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کریں۔ امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے امریکی سینٹ میں فلسطینیوں کی حمایت میں قرارداد پیش کردی۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ یہ قرارداد امریکہ اور دنیا بھر کے اکثریتی عوام کے جذبات کی عکاس ہے۔ ہر فلسطینی کی زندگی اہمیت رکھتی ہے۔ اس لیے ہم فوری فائربندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فلسطین میں فوری جنگ بندی کے لیے ہمیں پاپائے روم، یورپی یونین، سیکرٹری جنرل اور دیگرکی حمایت حاصل ہے۔ تنازعہ کا سفارتی حل چاہتے ہیں تاکہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کا تحفظ کیا جاسکے۔ برنی سینڈرز نے نیتن یاہو حکومت کو آمرانہ اور نسل پرست قرار دے دیا۔ اور کہا کہ اسرائیلی جانوں کی اہمیت ہے لیکن کیا 64 بچوں سمیت 200 سے زائد فلسطینی جانوں کی کوئی قدر و قیمت نہیں۔ ماننا پڑے گا کہ فلسطینی جانیں بھی اہمیت رکھتی ہیں۔ دریں اثناء برطانوی ممبر پارلیمنٹ رچرڈ برگن نے پارلیمنٹ سے خطاب میں اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رچرڈ برگن نے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینی عوام کیخلاف جنگ ختم کرنے پر مجبور کیا جائے۔ برطانوی حکومت اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت فوری بند کرے۔