ممنوعہ اشیاء : درآمد کنندگان کو نقصان سے بچانے کیلئے آرڈرز کلیئر کروائے جائیں،عرفان اقبال

لاہور (کامرس رپورٹر ) صدرایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ روز اعلان کردہ فہرست میں ممنوعہ اشیاء کے پہلے سے کیے گئے درآمدی آرڈرز کو پہلے کلیئر کیا جائے تاکہ درآمد کنندگان کو نقصان سے بچایاجا سکے۔ بصورت دیگر انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا کیونکہ وہ ممنوعہ فہرست میں شامل 41 ایچ ایس کوڈ کی اشیاء کیلئے دوسرے ممالک کے ایکسپورٹرز کو پہلے سے کی گئی ادائیگیوں کی وصولی نہیں کر پائیں گے۔عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ جیسا کہ امپورٹ پالیسی آرڈر (IPO) 2022 کے پیرا 4 کے تحت کہا گیا ہے کہ وہ درآمدات جن کیلئے ترمیمی آرڈر کے اعلان سے قبل بل آف لیڈنگ یا لیٹر آف کریڈٹ جاری کیا گیا تھا،پابندی سے مستثنیٰ ہونگی۔ اس لیے پابندی کے بعد مارکیٹ میں پھیلنے والے خوف و ہراس کو کم کرنے کیلئے حکومت کو قانون کے مطابق وضاحت جاری کرنا چاہیے۔صدرایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ اور ریجنل چیئرمین محمد ندیم قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ فیصلے پر عملدرآمد احتیاط کیساتھ کیا جائے اور دو ہفتے تک کی مہلت دی جائے تاکہ پابندی کے اعلان سے پہلے کے تمام درآمدی آرڈرز کو مکمل کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی جانب سے فیصلہ لینے سے قبل دیئے گئے درآمدی آرڈز پر پابندی کو نافذ کرنا غیر قانونی ہوگا۔ عرفان اقبال شیخ نے مزید کہا کہ تاجر برادری عمومی طور پر غیر ضروری لگژری آئٹمز پر پابندی کو سراہتی ہے کیونکہ اس سے موجودہ بحران میں قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ انہوں نے حکومت سے اپنی امیدیں بھی وابستہ کیں کہ دو ماہ کی پابندی کی مدت ختم ہونے سے قبل زرمبادلہ کی کمی کے بحران کو حل کر لیا جائے گا۔ عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ اس اقدام سے دو ماہ کے دوران 600 ملین ڈالر کی بچت ہوگی اور اس کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی کو روکنے اور روپے کی قدر کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

ای پیپر دی نیشن