مالی سال 2018 سے 21 تک سندھ کے سرکاری اسپتالوں کیلیے ادویات کی خریداری میں بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔سندھ کے سرکاری اسپتالوں کیلئے ادویات کی خریداری میں اربوں روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں، اس حوالے سے آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کئے گئے ہیں۔آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2018 سے21 تک سرکاری اسپتالوں کیلیے ادویات کی خریداری میں بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں، اور سندھ کے سرکاری اسپتالوں کیلئے ٹیسٹنگ کے بغیر 4 ارب روپے کی ادویات خریدنے کا انکشاف ہوا ہے۔آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے سروسز اسپتال کےایم ایس نے نجی اسپتال سے 13 کروڑ کی ادویات خریدی گئیں اور ادویات کی خریداری من پسند کمپنیوں سے کی گئی۔