کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے دو سگے بھائیوں سمیت 15 لاپتا شہریوں کی بازیابی کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پولیس،سندھ حکومت ،وفاقی حکومت اور دیگر کو چار ہفتوں میں پیش رفت رپورٹس پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں دو سگے بھائیوں سمیت 15 لاپتا شہریوں کی بازیابی کیلئے درخواستوں کی سماعت ہوئی ۔تفتیشی افسر کی جانب سے روایتی رپورٹس پیش کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ شہری خود گئے ہیں لاپتا کیے گئے ہیں تلاش کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔عدالت نے دو سگے بھائیوں کی والدہ سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتی ہیں؟شہریوں کی والدہ نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ 12 سال سے دونوں بیٹے لاپتا ہیں اب تو بازیابی کی درخواستیں بھی بے معنی ہوگئی ہیں۔فوکل پرسن محکمہ داخلہ نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں بھائیوں کی جبری گمشدگی کا تعین ہوچکا ہے معاوضہ دینے کے لئے سمری منظور ہوچکی ہے۔شہریوں کی والدہ نے کہا کہ مجھے حکومت سے معاوضہ نہیں میرے بیٹے چاہیے۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتا شہری محمد حنیف کے خلاف چار مقدمات درج ہیں۔خیر پور کے جاتے ہوئے قاضی احمد کے پاس پولیس کی تحویل سے فرار ہوگیا تھا۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی ہے اسے تلاش کر کے لایا جائے۔عدالت نے جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کی بھی ہدایت کردی۔عدالت نے پولیس ،سندھ حکومت ،وفاقی حکومت اور دیگر کو چار ہفتوں میں پیش رفت رپورٹس پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائی کورٹ : دو سگے بھائیوں سمیت15 لاپتا شہریوں کی بازیابی کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی ہدایت
May 21, 2024