اسلام آباد(وقائع نگار)الیکشن ٹربیونل نے اسلام آباد کے تین حلقوں میں مبینہ دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن ، تینوں حلقوں سے کامیاب امیدواروں اور ریٹرننگ افسروں سے آئندہ ہفتے فارم 45, گواہوں کی فہرستیں اور بیان حلفی طلب کرلئے۔ انتخابات ہارنے والے امیدوار مصطفیٰ نواز کھوکھر سے بھی اسلام آباد کے دو حلقوں کے فارم 45 طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مصطفی نواز کھوکھر بتائیں کہ ان دونوں حلقوں سے کون کون جیتا تھا۔ ٹربیونل نے ہدایت کی ہے تینوں حلقوں کے کیسز آئندہ ہفتے مختلف دنوں میں مقرر کئے جائیں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عندیہ دیا کہ فارم 45 فرانزک کے لیے پاکستان یا بیرون ملک بھی بھیج سکتے ہیں الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے ہارنے والے تینوں امیدواروں کی اپیلوں پر مبینہ دھاندلی کیخلاف سماعت کی۔ فریقین کی جانب سے جواب جمع نا کرانے پر الیکشن ٹریبونل نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 18 دن دئیے تھے ابھی تک جواب کیوں نہیں آیا ؟ وکیل نے کہا کہ مجھے ابھی ہائر کیا گیا ہے ، جس پر ٹربیونل نے کہا کہ آپ کی بات نہیں کر رہے فریق مخالف کو جلدی جواب دینا چاہیئے تھا۔ ٹربیونل نے رجسٹرار آفس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ بتایا جائے الیکشن ٹریبونل کے نوٹس کب فریقین کو موصول ہوئے ؟ ٹربیونل نے استفسار کیا کہ این اے 48 کے ریٹرنگ افسر کی طرف سے کون پیش ہوا ہے ؟ شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ابھی کوئی نہیں آیا ۔ عدالت نے ہدایت کی کہ جو نہیں آئے ان کے اخبارات سمیت پی ٹی وی اور ریڈیو پر اشتہار جاری کریں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریٹرنگ افسر کو حتمی وارننگ دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر آئندہ نہیں آئے گا تو وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔ الیکشن کمیشن حکام نے عدالت کو بتایا کہ سیکشن 13 کے تحت پریزائڈنگ افسر نے الیکٹرانک رزلٹ دینا ہے اور فزیکلی رزلٹ دینا ہے ، ڈی سنٹرلائزڈ سسٹم تھا کیونکہ سروس نہیں تھی اس لئے فزیکلی رزلٹ جمع کرایا تھا۔