نوشہرہ ورکاں(نامہ نگار) کسانوں کو گندم کی قیمتوں میں کمی کے بعد ایک اور پریشانی کا سامنا۔ نہروں میں پانی کی کمی اور وارہ بندی سے کسان سپر فائن مونجی کاشت نہ کرسکا ، تفصیلات کے مطابق کسان بورڈ کے رہنماؤں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گندم کی خریداری میں دھوکہ دینے کے بعد حکومت کی طرف سے تحصیل نوشہرہ ورکاں کے کسانوں کو نہری پانی کی فراہمی میں بھی دھوکہ دیا جا رہا۔ علاقہ بھر میں نہری پانی کی ڈیمانڈ 20 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے مگر کسی ہفتہ تین ہزار کیوسک اور کبھی چھ ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے جس سے چاول کی کاشت تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے اس پہ ظلم یہ ہے کہ وارہ بندی سے نہریں چل رہیں جس سے چاول کی کاشت مزید تاخیر کی طرف جا رہی ہے اور تاخیر کی بدولت فی ایکڑ پیداوار میں بھی کمی ہونے کا اندیشہ ہے۔ کسان بورڈ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور علاقہ کی نہروں میں مقررہ مقدار میں پانی چھوڑا جائے اور وارہ بندی ختم کی جائے تاکہ کسانوں کو فصلوں کی کاشت میں مزید تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔