جن شعبوں پر پہلے ٹیکس نہیں لگایا ان پر ٹیکس کیلئے فوکس کررہے ہیں

 وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ جن شعبوں پر پہلے ٹیکس نہیں لگایا ان پر ٹیکس کیلئے فوکس کررہے ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ طویل مدتی پروگرام کیلئے مصروف ہیں، ٹیکس کیلئے اسٹریٹجک اقدامات کا مقصد ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا ہے، ہماری پالیسی امداد سے سرمایہ کاری کی تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے آج پاکستان میں اٹلی کی سفیر ماریلینا ارملین سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں پاکستان اور اٹلی کے درمیان تعاون اور دیرینہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیرنے اطالوی سفیر کا خیرمقدم کیا اور انہیں پاکستان کے معاشی منظرنامے میں نمایاں بہتری سے آگاہ کیا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں نمایا ں کمی آئی ہے، سٹاک مارکیٹ میں تیزی کارحجان ہے۔ انہوں نے اطالوی سفیر کوبین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے ساتھ نو ماہ کے اسٹینڈ بائی معاہدہ کی کامیاب تکمیل سے بھی آگاہ کیا اوربتایا کہ وزارت اس وقت آئی ایم ایف مشن کے ساتھ طویل مدتی بنیادوں پر ایک نئے پروگرام کے لیے مذاکرات میں مصروف عمل ہے۔ وفاقی وزیر نے حکومت کے سٹریٹجک اقدامات کا خاکہ پیش کیا اورکہاکہ حکومت ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے پرعمل پیراہے تاکہ ان طبقات کو ٹیکس نیٹ میں لایاجاسکے جو ٹیکس نہیں دے رہے۔ انہوں نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی ای)، بڑے ہوئی اڈوں اور مختلف سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کے حکومتی عزم کا اعادہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو اقتصادی حکمت عملی ترتیب دی ہے اس میں امداد کی بجائے سرمایہ کاری کوترجیح دے جارہی ہے ۔ نیوزایجنسی کے مطابق وزیر خزانہ نے آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں میں پاکستان کی استعداد پر بھی روشنی ڈالی اورکہا کہ اطالوی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرنا چاہئے۔ اطالوی سفیرنے امید افزا معاشی اشاریوں کی تائیدکی اور پاکستان کی معیشت میں بہتری کیلئے اقدامات کوسراہا۔ انہوں نے اٹلی اور پاکستان کے درمیان بالخصوص ٹیکسٹائل، مشینری، زراعت اور ڈیری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ر زور دیا۔ وزیر خزانہ نے اٹلی کی حکومت کی جانب سے پاکستان کی مسلسل حمایت پر سفیرکا شکریہ ادا کیا اور اٹلی کے ساتھ دیرینہ تعاون کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

ای پیپر دی نیشن