چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہراشرفی نے کہا ہے کہ میں سو فیصد یقین سے کہتا ہوں اگر بانی تحریک انصاف اسمبلی نہ چھوڑتے تو وہ دوبارہ وزیراعظم بن سکتے تھے۔
علامہ طاہر اشرفی نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کے لوگ مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھنا چاہتے ہیں لیکن پہلے انہیں بات چیت کے عمل کو شروع کرنے کیلئے لچک دکھانا اور انا کو قربان کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اگر اپنے اوپر قابو رکھتے تو آج یہ نوبت ہی نہ آتی، ان کی حکومت کسی نے نہیں بلکہ انہوں نے خود ہی گرائی ہے ۔ اگر وہ جذباتی فیصلے نہ کرتے اور اسمبلی میں بیٹھ جاتے تو میں گارنٹی کیساتھ یہ کہتاہوں وہ دوبار وزیراعظم بن جاتے ۔
بانی تحریک انصاف کو اس وقت جنرل قمر جاوید باجوہ نے مشورہ دیا تھا کہ وہ اسمبلی سے استعفے نہ دیں لیکن سابق چیئرمین پی ٹی آئی ایک بیانیہ بنا چکے تھے کہ سابق آرمی چیف ان کیخلاف ہو گئے ہیں ۔اس وقت بانی پی ٹی آئی کو بات کرنے کر کے معاملے کو حل کرنے کا بولا تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے منع کر دیا تھا قمر باجوہ اب شہباز شریف کیساتھ مل گئے ہیں۔ میں نے انہیں مستعفی ہونے سے 3 روز قبل کہا کہ اگر فوج آپ کیخلاف ہوتی تو میں آپ کیساتھ نہ ہوتا۔سربراہ علمائے کونسل کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو ادارے کی جانب سے ناراض ایم این ایز کی لسٹ دی گئی تھی اور کہا گیا تھا ان سے ملاقات کر کے ان کو راضی کر لیں۔ 12 ایم این ایز میرے ساتھ رابطے میں تھے جو صرف بانی پی ٹی آئی کے نہ ملنے کی وجہ سے ناراض تھے اگر وہ چاہتے تو انہیں راضی کر سکتے تھے ۔سابق آرمی چیف کےبارے میں طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ جنرل (ریٹائرڈ)قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوتی ہے تو ان کا کہنا ہے کہ اگر سچ بول دیا تو سب منہ چھپاتے پھریں گے ۔