وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ اور ان کے رفقاء کے انتقال پر تعزیتی قرارداد منظورکرلی گئی.اعلامیہ کے مطابق اٹارنی جنرل نے فیض آباد دھرنا کیس کے انکوائری کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی. وفاقی کابینہ کو رپورٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
وفاقی کابینہ نے فیض آباد دھرنا کیس کی تحقیقاتی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہارکیا ،اعلامیہ میں کہا گیا انکوائری کمیشن نے اپنے ٹرمز آف ریفرنس کے مطابق کام نہیں کیا.وفاقی کابینہ نے فیض آباد دھرنا انکوائری کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں چین کے بلوچستان پولیس کو دئیے گئے آلات پر ڈیوٹی اور ٹیکس سے استثنیٰ کی منظوری دی گئی .چین کی جانب سے فراہم ان آلات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لاگو ہو گی،مستقبل میں اس طرح کے تمام عطیات اور گرانٹس ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گی۔پاکستانی شہریت کے 3 ملزمان کی حوالگی بارے برطانیہ کیساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وزارتِ قومی غذائی تحفظ کی طرف سے نیشنل لائیو اسٹاک بریڈنگ پالیسی 2022 پیش کی گئی،کابینہ نے ہدایت کی بریڈنگ پالیسی پر نجی شعبے سے مشاورت کے بعد اسے دوبارہ پیش کیا جائے۔نیشنل اینیمل ہیلتھ، ویلفیئر اینڈ ویٹرنری پبلک ہیلتھ ایکٹ 2024 پر قانون سازی کی منظوری دی گئی ، وزیر اعظم نے ہدایت کی اسلام آباد اور گرد ونواح کیلئے اعلیٰ معیار کے سلاٹر ہاؤس منصوبے پر لائحہ عمل تیار کیا جائے۔فلسطین کیلئے این ڈی ایم اے کی جانب سے امدادی سامان بھجوانے کی منظوری بھی دی گئی. بریفنگ میں بتایا گیا حکومت پاکستان اب تک 931 ٹن کا امدادی سامان فلسطین پہنچا چکی ہے۔