فوجی مشن ختم نہیں کریں گے : امریکہ ۔۔۔ برطانیہ 2015ءتک افغانستان سے تمام لڑاکا فوج واپس بلا لے گا

لزبن (نیٹ نیوز + ایجنسیاں) نیٹو کی جانب سے 2014ءتک افغانستان کے انخلاءکی توثیق کے ساتھ ہی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے امریکہ کے ساتھ افغانستان سے فوجی انخلاءکے معاملہ پر اختلافات پیدا ہوگئے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی انتظامیہ کے سینئر اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ 2014 ءمیں افغانستان میں اپنا فوجی مشن ختم نہیں کر رہا۔ فوجی انخلاءکے عمل کا2014 ءسے قبل اندازہ لگانا قبل از وقت ہو گا کیونکہ سکیورٹی اور وسائل کا صحیح اندازہ وقت آنے پر ہی ہو سکتا ہے ہر نیٹو ملک اپنے فوجی مشن کو ختم کرنے میں خود مختار ہے۔ قبل ازیں نیٹو سیکرٹری جنرل ر اسموسین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 ءکے بعد وہ افغانستا ن میں نیٹو افواج کا کوئی کردار نہیں دیکھتے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اس بیان سے اختلاف کیا ہے۔ اوبامہ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا کہ امریکہ 2014ءکے بعد افغانستان میں لڑاکا مشن بند کرنے کی کوئی کمٹمنٹ نہیں کر رہا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ افغانستان میں 2014ءکے بعد بھی سکیورٹی کی ضروریات رہیں گی یا نہیں۔ وائٹ ہاﺅس کے مطابق امریکہ کو افغانستان میں ابھی شدید قسم کی جنگ کی توقع ہے۔ عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ایک بڑی مشکل جنگ کا سامنا ہے ابھی یہ لڑائی ختم نہیں ہوئی۔ 2014ءکے بعد افغانستان میں فوجی کارروائیوں میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ نہیں کیا۔ دوسری جانب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ برطانیہ 2015ءتک افغانستان سے تمام لڑاکا فوج واپس بلا لے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پکی ڈیڈ لائن ہے جس پر ہم عمل کرینگے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...