این آراو نظرثانی کیس،حکومت نے مقدمے کی پیروی کرنے والے سردار لطیف کھوسہ کو گورنر بنادیا ، کیس کی پیروی پرحکومتی رویہ دیکھ رہے ہیں۔ چیف جسٹس

این آر او نظرثانی کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا سترہ رکنی فل بینچ کررہا ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بابر اعوان سے استفسار کیا کہ کمال اظفر کو مقدمے سے کیوں ہٹایا گیا جس پران کا کہنا تھا کہ کمال اظفر کو وزیراعظم کا مشیربنا دیا گیا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کمال اظفر کو سماعت سے چند روز قبل مشیر بنایا گیا انہیں یہ عہدہ کتنی مدت کے لیے دیا گیا ہے۔ اس پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کمال اظفر کو تھوڑی مدت کے لیے مشیر بنایا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے مقدمے کی پیروی کرنے والے سردار لطیف کھوسہ کو گورنر بنادیا ، کیس کی پیروی پر حکومتی رویہ دیکھ رہے ہیں۔ سماعت کے موقع پر وزیرداخلہ رحمان ملک، راجہ پرویز اشرف، قمرزمان کائرہ اور فرح ناز اصفہانی سمیت پیپلزپارٹی کے دیگر رہنما کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔

ای پیپر دی نیشن