اب پاکستان میں انقلاب کی باری ہے‘ کسی کو مارشل لاءلگانے کی اجازت نہیں دیں گے: منور حسن

Nov 21, 2011

سفیر یاؤ جنگ
بہاولپور (نامہ نگار ) سید منور حسن نے کہاکہ مصر، تیونس اور لیبیا کے بعد اب پاکستان میں انقلاب کی باری ہے، منصور اعجاز کے واقعہ کی آڑ لیکر کسی کو مارشل لاءلانے کی اجازت نہیں دینگے، کسی نے حالات کو خراب کرنیکی کوشش کی تو ہم میدان میں اترآئیں گے، فوج کے بقاءاور ملک کے مستقبل کو محفوظ رکھنے کیلئے ضرورت ہے کہ فوج بیرکوں میں رہے۔ جب تک چوروں لٹیروں کی حکومت ہے مہنگائی ختم نہیں ہوگی، یہ کیسی جمہوری حکومت ہے جو سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کرتی۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی و دیگر مقررین نے گلزار صادق بہاولپور میں بڑے اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ منورحسن نے کہا کہ ظلم کی نگری چاروں طرف برپا کردی گئی ہے، بے روزگاری، لاقانونیت، ٹارگٹ کلنگ، بوری بند لاشوں ، بھتہ خوری کا فروغ پا رہا ہے۔ جماعت اسلامی رجوع الی اللہ کی تحریک ہے، گو امریکہ گو تحریک کے نتیجہ میں ہماری معیشت آزاد ہوگی۔ امریکی پالیسیوں سے نجات ملے گی، یہ کیسی جمہوری حکومت ہے جو سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کرتی، عوام کو مہنگائی ، لاقانونیت کے تحفے دئیے ، ہمارا پیغام یہی ہے کہ جن لوگوں کو عوام نے پچھلے پانچ چھ الیکشنوں میں ووٹ دئیے وہ امریکہ کے غلام نکلے۔ آئندہ انتخابات میں لوگوں کو یہ بات سمجھائیں کہ اپنے پیر پر کلہاڑی نہ ماریں، انہوں نے کہاکہ لوگ سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ جماعت اسلامی تمام جماعتوں سے رابطہ میں ہے ، اُنکے رویوں کو دیکھ رہی ہے ۔ تمام سیاسی آپشنز کھلے ہیں۔ نائب امیر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کے گھوڑے اے سی میں پلتے ہیں ، اُنکے کتے پلاﺅ کھاتے ہیں جبکہ ہماری غریب عوام گندگی کے ڈھیر سے اپنا رزق تلاش کرتی ہے، جب پنجاب کی عوام اسلامی انقلاب کے لئے اٹھیں گے تو ملک ترقی کریگا۔ زرداری سے لیکر حقانی تک دانہ پاکستان سے چنتے ہیں اور انڈہ امریکہ میں دیتے ہیں ہمیں ان لٹیروں کا احتساب کرنا ہوگا، سارے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ ملک پر 5کا ٹولہ قابض ہے، ملک کو بحران سے دیانتدار اورپختہ ایمان والی قیادت ہی نکال سکتی ہے۔ جماعت اسلامی کے کسی رکن اسمبلی نے قرضہ معاف نہیں کرایا اور نہ ہی کسی قسم کی کرپشن میں ملوث رہا ہے۔ اجتماع عام سے جام حضور بخش ، عزیز لطیف، عبدالوحیدشیخ، نصراللہ خاں ناصرنے بھی خطاب کیا۔
مزیدخبریں