مکرمی!میں20مئی 1976ءمیں مسلم کمرشل بنک موجود ایم سی بی بنک میں کھیلوں کی بنیاد کرکٹ پر گریڈ تھری افسر بھرتی ہوا۔ بنک میں کرکٹر، پریس لائزن افسر سپورٹس افسر کے علاوہ انتہائی دیانتداری سے مینوئل ورک بھی کیا۔ شومئے قسمت اکتوبر1997ءمیں مختلف ایکسیڈنٹس ، بیماریوں کی وجہ سے میڈیکل گراﺅنڈ پر ریٹائر ہوا۔ مجھے دوسرے بینیفٹ کے علاوہ ایک حقیر سی پنشن یعنی پانچ ہزار سات سو ستتر میرے نام منسوب کی گئی جو تادم تحریر اتنی ہی ہے۔ میںنے مینجر، سلیکٹر، کوچ امپائر کے علاوہ اسلامیہ کالج سول لائنز کے کپتان اور پنجاب یونیورسٹی بلیو کے علاوہ 32 سال کرکٹ کی مختلف خدمات انجام دیں مختلف ٹی وی چینلز اور ریڈیو میں بطور تجزیہ نگار اور کمنٹیٹر کے فرائض انجام بھی دیتا رہا ہوں۔ میںپچھلے کئی سال سے شدید بیمار ہوں اور مختلف ادویات، ڈاکٹر فیس، ٹیسٹ، پرہیزی کھانے کے علاوہ کرایہ بھاڑا بھلا اتنی معمولی سی پنشن جن میں دو میرے کالج جانے والے بیٹے بھی شامل ہیں گزارہ مشکل ہے۔ بنک کے عہدیداروں اور انسانی حقوق کے علمبردار انصار برنی، عاصمہ جہانگیر اور خادم اعلیٰ سے التماس ہے کہ وہ اپنے دور اقتدار میں مجھے میرا حق دلوائیں اور ریٹائرمنٹ سے لے کر اب تک کی گورنمنٹ قانون کے تحت ریٹائرمنٹ سے لے کر اب تک کی پنشن کی رقم دلائی جائے اور کم از کم میری پنشن 25000 ہزار ماہوار بطور ریٹائر گریڈ ٹو آفیسر مقرر کی جائے۔
(سید حسین طاہر شاہ ریٹائر بنک آفیسر گریڈ ٹو ایمپلائی نمبر15163 لاہور آئی ڈی:35201-2933867-7)