دمشق (بی بی سی) شام کے شہر حلب میں اسلام پسند باغی دھڑوں نے کہا ہے وہ مغرب کی حمایت یافتہ نئے اپوزیشن اتحاد کو مسترد کرتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر نشر ویڈیو میں انہوں نے اس ”سازشی منصوبے“ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ شام میں ایک ”اسلامی ریاست“ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ یورپی یونین نے گذشتہ روز نئے اتحاد کو شامی عوام کا ”جائز نمائندہ“ کہا تھا البتہ اسے مکمل طور پر تسلیم نہیں کیا۔ فرانس پہلے ہی اس اتحاد کو شام کا ”واحد نمائندہ“ کہہ چکا ہے۔ اسے ”قومی اتحاد برائے شامی انقلابی اور اختلافی افواج“ کہا جاتا ہے اور اسے قطر میں گیارہ نومبر کو قائم کیا گیا تھا۔ ایک ویڈیو میں ایک نامعلوم شخص ایک لمبی میز کے سرے پر بیٹھا ہوا بول رہا ہے جبکہ وہاں کم از کم بیس دوسرے افراد بھی موجود ہیں۔ اس نے تیرہ اسلامی مسلح دھڑوں کا نام لیا جو اس اتحاد کو مسترد کرتے ہیں۔ البتہ حزب مخالف کے اتحاد کے نئے سربراہ معاذ الخطیب نے اس ویڈیو اعلان کو زیادہ اہمیت نہ دیتے ہوئے قاہرہ سے ایک بیان میں کہا کہ ”ہم شامی عوام کے مفاد میں ان سے رابطہ جاری رکھیں گے۔“ امریکی وزارت دفاع کی ترجمان وکٹوریہ نیو لینڈ نے کہا کہ ”یہ ہمارے لئے زیادہ حیران کن نہیں ہے کہ وہ جو شام کو شدت پسند اسلامی ملک بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس اتحاد کی مخالفت کی ہے۔“