”کسان بچاﺅ“ تحریک کا دوسرا مرحلہ‘ احتجاج موثر بنانے کے لئے ٹاسک فورسز بنا دی گئیں

لاہور (نیوز رپورٹر) کسان بورڈ نے گزشتہ روز ”کسان بچاﺅ“، پاکستان بچاﺅ“ تحریک کے دوسرے مرحلے کیلئے ٹاسک فورس بنا دی۔ 29 نومبر کو ہر ضلعی ہیڈکوارٹر پر احتجاج کرنے کیلئے چاروں صوبوں کے صدور اپنے اپنے صوبوں میں احتجاجی مظاہروں کی مانیٹرنگ کریں گے۔ کسان تین روز تک اسلام آباد میں سراپا احتجاج رہے۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ 29 نومبر کو پورے ملک کے لاکھوں کسان ہر ضلعی ہیڈکوارٹر پر احتجاجی مظاہرے کرینگے۔ کسان رہنماﺅں نے کھاد کی بوری پر قیمت فروخت کا اندراج، بجلی کے ٹیوب ویلوں کے فلیٹ ریٹ مقرر کرنے اور گنے، تمباکو سمیت تمام فصلوں کی سپورٹ پرائس بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ صدر کسان بورڈ سردار ظفر نے کہا کہ کرشنگ میں تاخیر کی وجہ سے گندم کی پیداوار متاثر ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شوگر ملز مالکان کی اکثریت حکومت میں شامل ہے اس لئے وہ سرعام کین ایکٹ کی دھجیاں بکھیر کر اور گنے کے کاشتکاروں کو لوٹ کر ملک کو قحط سالی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن