لاہور (شہزادہ خالد) قومی احتساب بیورو (نیب) کے سینکڑوں ملازمین یوٹیلٹی الاﺅنسز، ویلفےئر فنڈ، عید الاﺅنس اور سبسڈی وغیرہ کی عدم دستیابی کے باعث مالی دباﺅ کا شکار ہو گئے۔ مذکورہ تمام الاﺅنسز وفاقی حکومت نے اگست 2009ءمیں معطل کر دیئے تھے جو تاحال بحال نہیں ہو سکے۔ نیب سٹاف سے شادی و دیگر تقریبات کے موقع پر سرکاری گاڑےوں کے حصول کی سہولت بھی واپس لے لی گئی تھی۔ اگست 2009ءسے قبل قومی احتساب بیورو(نیب) کے گریڈ ایک سے چار تک کے ملازمین کو اٹھارہ سو روپے، گریڈ پانچ سے نو تک کو تین ہزار، گریڈ دس سے تیرہ تک کو تےن ہزار نو سو، گریڈ چودہ سے سولہ تک کو پانچ ہزار دو سو اور اس سے اوپر کے ملازمین کو تقریباً آٹھ ہزار روپے مختلف الاﺅنسز کی مد میں ملتے تھے۔ علاوہ ازیں نیب ملازمین کو اپنی تعلیمی استعداد بڑھانے کی صورت میں مکمل ٹیوشن فیس ریفنڈ کر دی جاتی تھی اور عیدین کے موقع پر ایک بنیادی تنخواہ بھی دی جاتی تھی۔ معاشی حالات سے تنگ ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے نیب چھوڑ کر دیگر اداروں میں ملازمت اختیار کر نے کو ترجیح دی ۔ نیب نے کنٹرےکٹ پر نئی بھرتیاں شروع کر رکھی ہیں۔ نئے ملازمین کو موجودہ ملازمین کے مقابلے کہیں زےادہ تنخواہیں دی جا رہی ہےں۔گریڈ 16 سے اوپر کے تمام ملازمین کو بنیادی تنخواہ کا45 فیصد بطور ”فیلڈ الاﺅنس “ مل رہا ہے جبکہ گریڈ15 سے نےچے کے ملازمین اس سے یکسر محروم ہیں۔
نیب کے سینکڑوں ملازمین الاﺅنسز، فنڈز کی عدم دستیابی پر مالی دباﺅ کا شکار
Nov 21, 2012