امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کونظراندازکیا، وائٹ ہاؤس کی طرف سے پاکستان پردباؤ ڈالنے کے لیے ان پرزوردیا جاتا تھا۔ کیمرون منٹر

Nov 21, 2012 | 12:39

پاکستان میں سابق امریکی سفیرکیمرون منٹر نے ڈرون حملوں پر سی آئی اے کے ساتھ اپنے اختلافات کی اندرونی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا ہے وائٹ ہاؤس پاکستان کے ساتھ معاملات طاقت کے ذریعے حل کرنا چاہتا تھا لیکن وہ خود سفارتکاری کو ترجیح دیتے تھے۔ ڈرون حملوں پران کی اس وقت کے سی آئی اے ڈائریکٹر لیون پنیٹا سے شدید جھڑپ ہوئی جس پرانہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے سے انکارکردیا۔ کیمرون منٹرنے کہا کہ وہ ڈرون حملوں کوروکنے کا اختیارچاہتے تھے لیکن سی آئی اے نہیں مانتی تھی، جبکہ وائٹ ہاؤس کی طرف سے بھی ہمیشہ پاکستان پردباؤ ڈالنے کے لیے ان پرزوردیا گیا۔ امریکی جریدے کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں سابق امریکی سفیرکا کہنا تھاکہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے دو دن بعد ڈرون حملہ کیاگیا، جسے روکنے کے لئے ان کی درخواست کو سی آئی اے نے مسترد کردیاتھا، انہوں نے امریکہ کی طرف سے پاکستان کو نظرانداز کرنے کی صورت حال بیان کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کونسل کے آخری اجلاس میں صدر باراک اوبامہ نے بھی پاکستان کے متعلق کوئی بات نہیں کی تھی۔

مزیدخبریں