مل جل کر ہم نے ڈینگی وائرس پر قابو پانا ہے
دیس کے باسیوں کو اس مرض سے بچانا ہے
گلی کوچوں میں جو پھر رہا ہے شُتر بے مہار کی طرح
انسانوں کو اس قاتل مچھر کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے
ڈینگی کی سرکوبی ہے بھائیو! اب مشن ہمارا
اس کارخیر کو ہم نے پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے
کہیں بھی نظر نہ آئے یہ ہماری دھرتی پر
پاک فضاﺅں سے اسکو ہم نے بھگانا ہے
طلوع و غروب آفتاب کے وقت ہوتا ہے یہ حملہ آور
ماﺅں بہنوں اور بیٹیوں کو ہم نے سمجھانا ہے