لاہور (میاں علی افضل سے) شہریوں کو تھانوں میںگولیاں مار کر قتل کرنے، رشوت لینے، جعلی مقدمات درج کرنے، گھروں میں ڈکیتیاں کرنے، اختیارات کا ناجائز استعمال و دیگر سنگین جرائم میں ڈی ایس پیز، ایس ایچ او سمیت لاہور پولیس کے افسران و اہلکاروں کیخلاف 2013ء میں مجموعی طور پر 57 مقدمات درج کئے گئے، 18 مقدمات کی تفتیش مکمل کر کے پولیس افسران و ہلکاروں کے خلاف چالان مکمل کر لئے گئے، ایک مقدمہ کا چالان نامکمل ہے، 10 مقدمات کو اچانک خارج کر دیا گیا جبکہ 28 مقدمات کی تفتیش جاری ہے۔ کینٹ ڈویژن پہلے، سٹی ڈویژن دوسرے اور ماڈل ٹاؤن ڈویژن تیسرے نمبر پر رہا، سنگین جرائم میں لاہور پولیس کے افسران و اہلکاروں کیخلاف سٹی ڈویژن میں مجموعی طور پر 12 مقدمات درج کئے گئے جن میں سے 7 مقدمات کے چالان مکمل کر کے پیش کر دئیے گئے ہیں ایک مقدمہ خارج کردیا گیا ہے جبکہ 4 مقدموں کی تفتیش جاری ہے۔ سنگین جرائم پر صدر ڈویژن کے پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف مجموعی طور پر 5 مقدمات درج کئے گئے جن میں صرف ایک مقدمہ کا چالان مکمل کیا جاسکا جبکہ 4 مقدموں کی تفتیش تاحال جاری ہے سنگین جرائم پر اقبال ٹاؤن کے پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف مجموعی طور پر 9 مقدمات درج کئے گئے جن میں مقدمات کے چالان مکمل کئے گئے۔ 2 مقدمات کو خارج کر دیا گیا جبکہ 5 مقدمات کی تفتیش ابھی جاری ہے سنگین جرائم پر کینٹ ڈویژن کے 13 پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف مقدمات درج جن میں 3 کے چالان مکمل کئے گئے، 3 مقدمات کو خارج کر دیا گیا جبکہ 7 مقدمات زیرتفتیش ہیں۔ سنگین جرائم میں سول لائن ڈویژن کے پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف مجموعی طور پر 7 مقدمات درج کئے گئے جن میں سے 3 مقدمات کا چالان مکمل کرلیا گیا ہے۔ ایک مقدمہ کا چالان ابھی تک مکمل نہیں کیا گیا جبکہ 3 مقدمات کی تفتیش تاحال جاری ہے۔ سنگین جرائم میں ملوث ماڈل تاؤن ڈویژن کے پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف مجموعی طور پر 11 مقدمات درج کئے گئے جن میں 2 مقدمات کے چالان مکمل کر لئے گئے 4 مقدمات خارج کردئیے گئے جبکہ 5 مقدمات کی تفتیش تاحال جاری ہے۔