انتظامی اور مالی بے ضابطگی کا الزام، پاکستان جدہ سکول کی پرنسپل سحر کامران برطرف

Nov 21, 2013

امیر محمد خان

جدہ  (امیر محمد خان سے)  پاکستان انٹرنیشنل سکول  جدہ انگریزی سیکشن کی  پرنسپل  سحر کامران کو  سفیر پاکستان  محمد نعیم خان نے انتظامی بے قاعدگیوں،  مالی بے ضابطگیوں، سعودی وزارت تعلیم کے احکامات پر عملدرآمد  نہ کرنے پر برطرف کردیا۔ بتایا جاتا ہے سفیر نے گزشتہ دنوں مالی بے قاعدگیوںکی خبر کے بعد  انکے دستخط پر بنک  میں پابندی عائد کردی تو  انہوںنے والدین سے ملنے والی فیس  بنک میں جمع نہیں کرائی۔  اس طرح سکول میں اسوقت ایک اندازے کے مطابق  لاکھوں ریال کیش رکھا ہے جو  ایک غیرمحفوظ طریقہ بھی ہے۔ بچوں کے والدین نے قونصل جنرل  اور سفیر پاکستان سے رابطہ کیا تھا  اور  طویل عرصے سے مبینہ بدعنوانیوں کی شکائت کی جا رہی تھیں۔ بچوں کی فیسوں کے لاکھوں ریال کے مبینہ طور پر  بیجا مصرف کے معاملات پر  سحر کامران کے خلاف انکوائری کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ سفیر نے انتظامی امور کے ڈائریکٹر عمران ملک کو  قائم مقام پرنسپل عہدہ سنبھالنے کا حکم دیا ہے۔ سحر کامران کی برطرفی پر اساتذہ، والدین اور کمیونٹی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ ذرائع کے مطابق سحرکامران نے سینٹ کا ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو  اپنی ذرائع آمدن غلط  ظاہر کی تھی اور اپنے  آپکو  حکومت پاکستان کے سکول کا پرنسپل ظاہر نہیں کیا تھا۔ ادھر سابق پرنسپل نے  نے سفیر پاکستان کی جانب سے نامزد کردہ پرنسپل کو سکول میں آنے سے روک دیا  اور گیٹ بند کردئیے۔ ساتھ ہی  والدین کو ٹیلفون پر پیغام ارسال کردیا کہ سکول غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔  والدین بچوں کو آکر واپس لے جائیں۔ سینکڑوں والدین سکول میں جمع ہوگئے جو طیش میں تھے اور  مطالبہ کر رہے تھے کہ سابق پرنسپل  سحرکامران کو فوری باہر نکالا جائے جو والدین کی موجودگی میں کمرہ  بند کرکے سکول میں بیٹھی رہیں۔ پاکستان قونصیلٹ سے لنک آفیسر سکول  سہیل علی خان نے سکول پہنچ کر  والدین کو  آگاہ کیا کہ سابق پرنسپل کا یہ اقدام غیرقانونی ہے، وہ برطرف ہوچکی ہیں،  کل آپ بچوں کو سکول بھیجیں۔ قائم مقام پرنسپل عمران ملک نے  اساتذہ اور والدین سے خطاب کیا۔ نوائے وقت کی اطلاع کے مطابق  سحر کامران  نے پاکستان میں اپنی جماعت کی قیادت سے مداخلت کرنے کی التجا کردی۔ اطلاعات کے مطابق  اس مالی معاملات کی بے قاعدگیوںکی بنا پر جماعت کی قیادت  بھی انکی مدد کرنے پر تیار نہیں۔

مزیدخبریں