اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان، روس اور چین نے 2014ءکے بعد افغانستان کی صورتحال پر باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ افغان قیادت پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے، افغانستان کے حوالے سے شنگھائی تنظیم کا کردار مزید بڑھایا جائے گا ، سہ فریقی مذاکرات کا اگلا دور 2014ءکے وسط میں ماسکو میں ہو گا۔ پاکستان، چین، روس مذاکرات کے حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق افغانستان کے بارے میں پاکستان، چین اور روس کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کا دوسرا دور اسلام آباد میں ہوا جس میں روسی وفد کی قیادت افغانستان کے بارے میں روسی صدرکے خصوصی نمائندے زامیرکابلوف، چینی وفدکی قیادت وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل ہوانگ زیلیان اور پاکستان وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری (افغانستان) سہیل محمود نے کی۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے وفود نے سیکرٹری خارجہ سے بھی ملاقات کی۔ تینوں ممالک نے افغان قیادت پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت کا اعادہ اور افغانستان کے حوالے سے شنگھائی تنظیم کا کردار مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے افغانستان کی اقتصادی ترقی میں عالمی برادری کے کردارکی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ چین اور روس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعلیٰ سطح پر تعمیری رابطوں کے حوالے سے کہاکہ اس کے علاقائی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سہ فریقی مذاکرات کا دوسرا دور 2014ءکی وسط میں ماسکو میں ہو گا۔ واضح رہے سہ فریقی مذاکرات کا پہلا دور رواں سال اپریل میں بیجنگ میں ہوا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تینوں ممالک مفاہمتی عمل کے حامی ہیں۔ تینوں ممالک نے افغان مسئلے پر باہمی مشاورت بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ مذاکرات افغانستان کے مستقبل سے متعلق کئے گئے افغانستان کی صورتحال کا خطے پر گہرا اثر پڑے گا۔