لاہور+ راولپنڈی+ کوہاٹ+اوکاڑہ (نامہ نگار+ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) آئی جی پنجاب خان بیگ نے راولپنڈی واقعہ میں غفلت برتنے پر ایس ایس پی آپریشنز سکندر حیات کو بھی معطل کر دیا ہے۔ ان کی جگہ سی پی او عمر اختر لالیکا کو ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔ دوسری جانب واقعہ میں ملوث 117 افراد کی نشاندہی ہو گئی جس میں 14 سرکاری اہلکار بھی شامل تھے، پولیس نے مزید 4ملزمان کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا، ملزمان کی نشاندہی فوٹیج اور تصاویر کے ذریعے ہوئی۔ راولپنڈی واقعہ کی تحقیقات کے لیے مقرر کمیشن کے سربراہ جسٹس مامون رشید شیخ نے محمد یار گوندل کو رجسٹرار اور چوہدری باسط علیم کے اسسٹنٹ رجسٹرار مقرر کر دیا ہے۔ علاقہ مجسٹر یٹ تھانہ پیر ودھائی نے ہنگامہ آرائی اور تو ڑ پھوڑ کرنے والے 31افراد کو 14روڑ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل اڈیالہ بھجوا دیا ہے۔ ادھر کوہاٹ سے بھی کرفیو اٹھا لیا گیا، راولپنڈی اور کوہاٹ میں زندگی معمول پر آ گئی ہے۔ کوہاٹ پولیس نے فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے پانچ ملزموں کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا۔ راولپنڈی میں دفعہ 144 تاحال نافذ ہے۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق انجمن تاجران اہلسنت والجماعت اور جے یو آئی کے عہدیداروں نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی، تاجروں نے احتجاجاً بازار بند کر دیا۔ مظاہرہ میں چوہدری سلیم صادق، ملک قدیر، احسان الحق، سید شمس الحق گیلانی، سید احتشام گیلانی، قاری سکندر حیات نعمانی، ظفر اللہ قمر لکھوی، قاری اسحاق غازی، صاحبزادہ شکیل الرحمان قاسمی، قاری غلام محمود انور کے علاوہ درجنوں کارکنوں نے شرکت کی۔
راولپنڈی/ حالات