اسلام آباد + لاہور (ثناءنیوز + خصوصی نامہ نگار) راولپنڈی واقعہ کے خلاف کل (جمعہ کو) ملک گےر احتجاج ہو گا۔ اس موقع پر مظاہرے ہوں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ یوم احتجاج کی کال وفاق المدارس العربیہ پاکستان، اہلسنت والجماعت اور اہلسنت سے تعلق رکھنے والی دیگر تنظیموں اور جماعتوں نے مشترکہ طور پر دی ہے۔ دفاع پاکستان کونسل نے یوم احتجاج کی حمایت کر دی ہے۔ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کو سکےورٹی کے خصوصی انتظامات کی ہدایت کر دی ہے۔ دینی و مذہبی جماعتوں و تنظیموں کی جانب سے یوم احتجاج کے موقع پر نماز جمعہ کے اجتماعات میں واقعہ کے خلاف مذمتی قرار دادیں منظور کی جائیں گی۔ جے یو آئی (س) کے مرکزی نائب ناظم انتخابات مولانا محمد عاصم مخدوم نے کہا کہ راولپنڈی میں قتل و غارت گری کرنے والے، آگ لگانے والے ملک کے دشمن ہیں، ہمارا ملک جلا¶ گھیرا¶ کا متحمل نہیں ہو سکتا، کل پرامن احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ ادھر علامہ راغب نعیمی کی زیر صدارت تمام سنی تنظیموں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اہلسنت تنظیمیں کل جمعہ کو یوم امن کے طور پر منائیں گی۔ مساجد میں ”خطبہ جمعہ میں امن“ کے حوالے سے خطاب کریں گے اور لوگوں کو اسلام کا حقیقی پیغام محبت دیں گے تاکہ لوگ پیار، محبت، اخوت اور ہر دوسرے فرد کو آزادی سے رہنے کا موقع دیں۔ راغب حسین نعیمی نے کہا کہ پاکستان میں ہر مسلک دوسرے مسلک کو جےنے کا حق دے اور دوسرے مسلک کی دل آزاری نہ کرے تاکہ امن کو فروغ دیا جا سکے۔ 12 ربیع الاول شریف اور 10 محرم کے جلوسوں پر پابندی کسی صورت نہیں لگائی جا سکتی۔ اجلاس میں مولانا مجاہد عبدالرسول قادری، علامہ رضائے مصطفی نقشبندی، مولانا محمد علی نقشبندی، علامہ غلام محمد سیالوی، مفتی محمد حسیب قادری، مولانا محمد اعظم نعیمی، پیر محمدا طہر القادری، مفتی ابوبکر ایڈووکیٹ، مفتی مسعود الرحمن، محمد قاسم علوی، پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی اور دیگر شامل تھے۔ سُنی تحریک نے بھی کل جمعہ کو ملک گیر ”یومِ امن“ منانے کا اعلان کیا ہے۔ محمد ثروت اعجاز قادری نے ملک بھرکے علما و مشائخ سے اپیل کی ہے کہ اس روز جمعہ کے اجتماعات میں ”حرمتِ انسان“ کے موضوع پر خطابات کریں اور راولپنڈی واقعہ کےخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں۔علاوہ ازیں چیئرمین پاکستان علماءکونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا بعض قوتیں سانحہ تعلیم القرآن کی آڑ میں ملک میں فرقہ وارانہ منافرت کو پھیلانا چاہتی ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ دارالعلوم تعلیم القرآن پر حملہ کرنے والے دہشت گرد ہیں اور ان کا اسلام اور پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ علماءکونسل نے بھی جمعة المبارک 22نومبر کو ملک بھر میں سانحہ راولپنڈی، ہنگو، کوہاٹ، ملتان، چشتیاں میں پیدا ہونے والی صورت حال پر ”یوم مذمت“ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یوم احتجاج