سونامی آج لاڑکانہ پہنچے گا‘ آرمی چیف نے دھاندلی کی تحقیقات میں آئی ایس آئی‘ ایم آئی کو شامل کرنیکی یفین دہانی کرائی : عمران

اسلام آباد+ لاڑکانہ+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی رپورٹر+ آن لائن) عمران خان نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم کے حوالے سے سندھ میں بہت خوف پایا جاتا ہے۔ ڈیم سندھ کی رضامندی کے بغیر نہیں بننا چاہئے۔ سندھ کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 6 باریاں لے چکی ہے اب متبادل آنا چاہئے، صوبے لسانی بنیادوں پر نہیں بننے چاہئیں۔ سندھ اور خیبر پی کے میں بھی دھاندلی ہوئی۔ آصف زرداری نے خود کہا تھا کہ یہ آر اوز کا الیکشن ہے۔ آج سندھ کے حالات بلوچستان سے بھی بدتر ہیں۔ آرمی چیف نے یقین دہانی کرائی تھی انتخابی دھاندلی کی تحقیقات میں آئی ایس آئی اور ایم آئی شامل ہو گی۔ حکومت سے بھی یہی اتفاق ہوا تھا۔ آئی ایس آئی لوگوں کو سڑکوں پر نہیں نکال سکتی۔ علاوہ ازیں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ دھرنے کے شرکاءعوام کے حقوق کیلئے نکلے ہیں۔ آج دھرنے کو 100 دن مکمل ہو گئے، آج لاڑکانہ پہنچ رہا ہوں۔ دھرنے کے شرکاءعظیم پاکستانی ہیں۔ ذوالفقار بھٹو کا نام لے کر ارب پتی بننے والے ظالم ہیں۔ نواز شریف کے پنجاب میں سیاست کے آخری روز ہیں، مسلم لیگ ن پنجاب اور پیپلز پارٹی سندھ میں چھٹی باری لے رہی ہے۔ آج انسانوں کا سمندر نکلے گا۔ سندھ لوٹ مار ختم کرنے جا رہے ہیں۔ سندھ میں ہاریوں پر ظلم کی انتہا کی جا رہی ہے۔ ہمیں سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبر پی کے میں زبردستی تقسیم کر دیا گیا، مسلک کی بنیاد پر بھی تقسیم کیا جا رہا ہے، سندھ کو تقسیم کرنا ہے تو پہلے پنجاب میں صوبے بنائے جائیں۔ عمران خان نے کہاکہ حکومت نے مذاکرات کے لیے 30 نومبر کی کال واپس لینے کا کہا تاہم کال واپس لی تو حکومت پر دباو¿ ختم ہو جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر جگہ تاریخی جلسے کئے، بلاول بھٹو کے جلسے میں لوگوں کو زبردستی لایا جاتا ہے۔ عمران خان نے کہاکہ سندھ کے عوام کو نچلی سطح تک اقتدار منتقل کریں گے، وڈیرانہ نظام کا خاتمہ کرکے عوام کو اقتدار دونگا ۔ سندھ سے نکلنے والے معدنی ذخائر میں مقامی لوگوں کو نوکریاں دی جائیں گی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو پہلے لیڈر تھے جنہوں نے عوامی حقوق کی بات کی، ہم لاڑکانہ بھٹو ازم نہیں بلکہ لاقانونیت کا خاتمہ کرنے جا رہے ہیں۔ عمران خان کاکہنا تھا کہ حکومت اپنی نااہلی کا ملبہ دھرنے پر ڈال دیتی ہے۔ ملک کو تاریکی میں دھرنے نے نہیں ڈبویا۔ 30 نومبر کا جلسہ پرامن ہوگا، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دریں اثناءتحریک انصاف سندھ کے شہر لاڑکانہ میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ لاڑکانہ شہر سے صرف آٹھ کلومیٹر دور گوٹھ علی آباد میں 21نومبر کو پی ٹی آئی کے جلسے کے لئے انتظامات جاری ہیں۔ عمران خان بھٹو خاندان کے آبائی شہر لاڑکانہ میں آج جلسہ سے خطاب کرینگے۔ سیاسی حلقے ان کے جلسے کو بہت اہمیت دے رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ان کا جلسہ سندھ کی سیاست میں تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔
عمران

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...