سیاست میں ہٹ دھرمی نہیں چلتی‘ عمران کو اسلام آباد جلسہ کی اجازت ملنی چاہیے : گورنر پنجاب

کراچی (نوائے وقت نیوز + ثناءنیوز+ آن لائن) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے ملک میں جرم کرنے والوں کو سزائیں نہیں ملتیں۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر سپریم کورٹ کا پینل بن جاتا تو حقائق سامنے آجاتے۔ پاکستان ہندوکونسل کے رہنماﺅں سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی انکوائری کمیٹی کا تعلق پنجاب سے نہیں۔ انہوں نے بتایا طاہر القادری کے ساتھ معاملات ٹھیک ہیں اس لئے میں کراچی اور وہ لاہور میں ہیں۔ مجھے پتہ تھا اس مرتبہ مجھے طاہر القادری کو جہاز سے لینے جانے کی ضرورت نہیں اس لئے میں کراچی میں ہوں اور وہ لاہور میں۔ ان کا کہنا تھا سیاسی موسم گرم ہے تاہم امید ہے سمجھداری کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا اقلیتی برادری عدم تحفظ کا شکار ہے۔ اقلیتوں کو نہیں ملک میں 90 فیصد غریبوں کو بھی انصاف نہیں ملتا۔ ان کا کہنا تھا اقلیتوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کے ملزموں کو سزا نہیں دی جاتی اس لئے ایسے واقعات بڑھ رہے ہیں۔کوٹ رادھا کشن واقعہ سے قوم کا سر شرم سے جھک گیا لیکن ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچا کر نئی مثال قائم کریں گے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق انہوں نے کہا مذاکرات سے مسائل حل کرینگے۔کاش میرے پاس جادو کی چھڑی ہوتی تو 30 نومبر والا مسئلہ حل کر دیتا۔ انہوں نے کہا ہمارا ملک بحرانوں سے دوچار ہے۔ سیاست میں لچک دکھانی چاہئے۔ اس وقت ایشو یہ ہے انتخابات شفاف ہونے چاہئیں۔ عمران خان پنجاب میں بھی جلسے کر رہے ہیں انہیں سندھ میں بھی جلسے کی اجازت مل گئی ہے۔ لوکل گورنمنٹ الیکشن کی طرف کوئی سیاسی جماعت نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہا آپریشن ضرب عضب سے ملک سے دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کر دیں گے۔ نیٹ نیوز کے مطابق گورنر پنجاب نے حروں کے روحانی پیشوا پیر صاحب پگاڑا سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا طاہر القادری سے کوئی خطرہ نہیں اس لئے جہاز پر لینے نہیں گئے۔ ان کے پاس جادو کی چھڑی ہوتی تو 30 نومبر کا بحران حل کر دیتے۔ انہوں نے کہا سیاست میں ہٹ دھرمی نہیں چلتی۔ عمران خان کو جب سندھ میں جلسے کی اجازت ہے تو اسلام آباد میں بھی ملنی چاہئے۔ چودھری محمد سرور نے مصروف دن گزارا اور اپنے قیام کے دوران مختلف سیاسی اور سماجی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کیں۔ آن لائن کے مطابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے کوئی خطرہ نہیں، سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ تو ضرور ہوا ہے تاہم سیاسی قوتوں کو صورت حال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا ہو گا۔ سیاست میں ہٹ دھرمی نہیں ہونی چاہیے۔ سیاسی معاملات کو مذاکرات سے حل کیا جا سکتا ہے تاہم بدقسمتی سے میڈیا اس سیاسی بحران کو اس طرح پیش کر رہا ہے، جس طرح دو پہلوانوں میں کشتی ہو رہی ہو، اگر کوئی بھی ایک فریق ایک قدم پیچھے ہٹ جائے گا اسے کوئی شکست نہیں ہوگی۔ سیاسی جلسے کرنا ہر جماعت کا حق ہوتا ہے، 30نومبر کو بھی اسلام آباد میں دھرنا نہیں جلسہ ہو گا۔ انہوں نے کہا عمران خان کے مطالبے پر انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کا کمیشن بن جاتا تو آج یہ صورت حال نہیں ہوتی اور اصل حقائق بھی معلوم ہو جاتے۔
گورنر پنجاب

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...