نئی فلمیں بننے سے انڈسٹری کو سہارا ملے گا : سعود

لاہور (سیف اللہ سپرا) معروف فلمسٹار سعود نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب اچھی فلمیں بننا شروع ہو گئی ہیں۔ فلم ’’نامعلوم افراد، اپریشن 021‘‘ اور ’’سلطنت‘‘ کی کامیابی سے فلمسازوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور انہوں نے نئی فلمیں شروع کر دی ہیں۔ میڈم سنگیتا، جن کے ساتھ میں نے بہت سی فلمیں کی ہیں، دو نئی فلمیں بنا رہی ہیں۔ ایک فلم عشق پازیٹو ہے اور دوسری فلم کا نام ابھی فائنل نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ ہدایت کار سرمد صہبائی ’’ماہ میر‘‘ کے نام سے فلم بنا رہے ہیں۔ سرمد صہبائی ادب کی دنیا کا بہت بڑا نام ہے۔ ان کی بنائی ہوئی فلم یقینا معیاری ہو گی۔ اس کے علاوہ سید نور ’’بھائی وانٹڈ‘‘ کے نام سے فلم بنا رہے ہیں۔ ہدایت کار فیصل بخاری ’’گناہ ٹو‘‘ کے نام سے فلم بنا رہے ہیں۔ یہ معیاری فلمیں ہیں اور ان فلموں کی ریلیز سے پاکستان کی فلم انڈسٹری کو سہارا ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے فلم انڈسٹری میں کام شروع کیا تو اس انڈسٹری کے حالات بہت بہتر تھے۔ سالانہ سو کے قریب فلمیں بنتی تھیں اب ایک درجن کے قریب فلمیں بنتی ہیں۔ نگارخانے ویران ہو گئے ہیں۔ بہت سے فلور گوداموں میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ میں نے فلم انڈسٹری کا عروج دیکھا ہے، سو کے قریب فلموں میں کام کیا ہے جن میں ہدایت کار پرویز کلیم کی گناہ، ہدایت کار سیدنور کی ہوائیں، ہدایت کارہ شمیم آرا کی پل دو پل، ہدایت کارہ سنگیتا کی کھلونا بہت کامیاب رہیں۔ لاہور فلم انڈسٹری کا مرکز تھا ‘ فلمیں بننا بند ہو گئیں تو  فنکار کراچی شفٹ ہو گئے۔میر اگھر کراچی میں تھا اور واپس آ گیا۔ اپنا پروڈکشن ہاؤس بنایا جس کے بینر تلے ٹی وی ڈراموں کی پروڈکشن شروع کر دی۔ اب تک متعدد ٹی وی ڈرامے ٹیلی کاسٹ ہو چکے ہیں۔ اگر معیاری فلمیں بنتی رہیں تو فلم انڈسٹری کے حالات ضرور بہتر ہو جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...