لاہور (نمائندہ سپورٹس) محمد عامر کی واپسی کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے کوششیں غلط عمل ہے۔ سپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑی کیلئے کوئی نرم گوشہ نہیں ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ توقیر ضیاء نے نوائے وقت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر محمد عامر واپس آتا ہے تو پھر سلمان بٹ، محمد آصف اور دانش کنیریا کا کیا قصور ہے؟ عامر کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی پاکستان کرکٹ کیلئے نقصان دہ ہے۔ سرفراز نواز کا کہنا ہے کہ ان دنوں ٹیم میں منفی کام نظر نہیں آ رہے۔ کھلاڑی جوئے کے معاملات میں کسی حد تک صاف دکھائی دیتے ہیں۔ ایسے وقت میں کرکٹ بورڈ محمد عامر کو واپس لا کر سب کو کیا پیغام دینا چاہتا ہے۔ کرکٹ بورڈ کی طرف سے مجرم کھلاڑیوں کی حمایت غلط عمل ہے۔ آئی سی سی کا بھی اس معاملے میں دوہرا معیار ہے۔ دانش کنیریا کو بے گناہ ہونے کے باوجود تاحیات پابندی کا سامنا ہے تو دوسری طرف مجرم کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی بھی کی جا رہی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹر اکرم رضا کا کہنا تھا کہ جب کھلاڑی اپنی غلطی کی سزا بھگت چکا ہے تو پھر اسے بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کا پورا حق ہے۔ دنیا میں دیگر کھلاڑیوں کو بھی سزائیں ہوئیں پھر وہ کرکٹ بھی کھیلے تو ہم اپنے کھلاڑیوں پر کھیل کے دروازے کیوں بند کریں؟ ٹیسٹ کرکٹر عامر نذیر کا کہنا تھا کہ محمد عامر کو صرف ڈومیسٹک کرکٹ تک محدود رکھنا چاہئے۔ قومی ٹیم میں ان کی واپسی سے نوجوان کھلاڑیوں پر برا اثر پڑے گا ساتھ ہی محمد عامر ہمیشہ کیلئے مشکوک ہی رہیں گے۔
سپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹر کیلئے کوئی نرم گوشہ نہیں ہونا چاہئے : توقیر ضیاء
Nov 21, 2014