اوکاڑہ + حضرو (آئی این پی + آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف )کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے عمران خان کو ڈاکٹر طاہر القادری نے پہلے کزن اور پھر ”ماموں“ بنایا۔ عمران تو پہلے ہی جاوید ہاشمی سے ”متاثرہ“ ہیں اب ڈاکٹر قادری تو کیا عمران زندگی بھر کسی پر اعتماد نہیں کریں گے۔ دو ”رشیدوں“ کے بیانات معاملات پر پٹرول پھینک رہے ہیں۔ حکومت اور عمران کے معاملے نے طول پکڑا تو یہ ملکی مفاد میں نہیں ہو گا۔ اوکاڑہ کے صحافیوں سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا میاں نواز شریف ہر فیصلہ دیر سے کرتے ہیں انکا فیصلہ ” دیر آید درست آید“ بھی ثابت نہیں ہوتا۔ اب میاں صاحب کو فیصلوں میں تاخیر کی پالیسی ترک کرنا ہوگی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے تحریک جعفریہ اور سپاہ صحابہ پر پابندی کے خاتمہ کے فیصلے سے ثابت ہوتا ہے ماضی میں معاملات کو سلجھانے کے لئے جو طریق کار استعمال کیا گیا وہ کارگر ثابت نہیں ہوا۔ اب طریق کار بدلنا ہو گا، بیٹھ کر افہام و تفہیم سے حل نکالنا ہو گا۔ پریس کلب حضرو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر خودکش حملہ کے بعد وزیر داخلہ”اشتہاری “ہو گئے تھے مگر قوم عمران خان کی مشکور ہے کہ 30نومبر کی ڈیڈ لائن دیکر وہ چودھری نثار علی خان کو میڈیا کے سامنے لے آئے، جے یو آئی کا وزیر داخلہ کی برطرفی کا مطالبہ برقرار ہے، طاہرالقادری نے ماضی کی روایات سے ہٹ کر ڈیل نہیں کی تو وہ ڈھیلے ضرور پڑ ے ہیں، پی پی پی خوش تھی کہ مرکز میں ہمارا فرض عمران خان اپوزیشن کے طور پر اداکررہے ہیں مگر جب عمران خان کی توپوں کا رخ زرداری اور بلاول کی طرف مڑا توسندھ میں عمران خان کے خلاف قرارداد آگئی۔ فی الحال جے یو آئی وزیر اعظم سے چوہدری نثار کی وزارت داخلہ چھوڑنے کی بات کررہی ہے خود حکومت چھوڑنے کا فیصلہ وزیر اعظم کے رد عمل کے بعد دیکھیں گے۔ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے اشتہاری ہونے پر انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہا کے سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہر کام میں دیر کرتے ہیں مگر ان کے دیرکے کام کو دیر آئد درست آئد بھی نہیں کہا جا سکتا۔ دیکھیں گے کہ عمران خان کے چاہنے والے کتنے آتے ہیں۔ دیوبندی مکتبہ فکر کی جماعتیں متحد و متفق ہو چکی ہیں۔ نئے صوبوں کے قیام کیلئے آئین موجود ہے۔
حافظ حسین