کراچی (کرائم رپورٹر+ ایجنسیاں)کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں نامعلوم مسلح دہشت گردوںکی فائرنگ سے 4 رینجرز اہلکار شہید ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو بلدیہ ٹاؤن کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں رینجرز کی موبائل نماز جمعہ کے موقع پر مسجد ابوہریرہ کے باہر کھڑی تھی کہ موٹر سائیکل پر سوار 3نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس سے 4 اہلکار جاں بحق ہو گئے، نعشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جاں بحق اہلکاروں کی شناخت اشتیاق، قاسم، اختر علی اور شاہد کے ناموں سے ہوئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔ دہشت گرد مسجد پر حملہ کرنے آئے تھے مگر ہمارے جوانوں نے دہشت گردوں کو روکا جس پر انہوں نے جوانوں پر فائرنگ کردی۔ دہشت گردوں کو جلد بے نقاب کرکے کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔ ہم دہشت گردوں سے ڈرنے والے نہیں۔ دہشت گرد سن لیں وہ جہاں بھی چھپے ہوں گے انہیں نکال باہر کریں گے۔ ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ کے مطابق فائرنگ موبائل کے پچھلے حصے پر کی گئی جس سے وہاں بیٹھے ہوئے چاروں اہلکار شہید ہوگئے۔ مسلح دہشت گردوں نے نائن ایم ایم پستول استعمال کیا جس کے خول تحویل میں لے کر فرانزک ٹیسٹ کے لئے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی رینجرز اور پولیس کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ اطراف کے علاقوں میں ملزموں کی تلاش میں چھاپے مارے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نوازشریف اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعہ پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رینجرز کے شہید اہلکاروں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ دہشت گرد اپنے خلاف گھیرا تنگ دیکھ کر ایسی کارروائیاں کررہے ہیں۔ انہوں نے حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کا حکم دیدیا۔ دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ نے رینجرز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، گورنر رفیق رجوانہ نے بھی رینجرز اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑنے والے پاکستان کے سچے سپوت ہیں۔ دریں اثناء شہید رینجرز اہلکاروں کی فوجی اعزاز کے ساتھ نمازجنازہ ادا کر دی گئی جس میں کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ دوسری طرف رینجرز سندھ نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے کالعدم تنظیم کے تین دہشت گردوں کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔ ملزموں کو مزید تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں رینجرز نے اورنگی میں چھپایا گیا اسلحہ 6 ایس ایم جیز گنیں مختلف 11ہتھیار اور گولیاں برآمد کرلیں۔وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے دہشت گردوں کی فائرنگ سے نماز جمعہ کی سکیورٹی پر مامور شہید ہونے والے رینجرز کے 4 جوانوں کے ورثاء کیلئے بیس بیس لاکھ روپے امداد کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کو فون کرکے واقعہ پر تعزیت کی۔
چارسدہ + نصیر آباد (نامہ نگار +نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے کے ضلع چارسدہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 ٹریفک پولیس کے اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ بشیر احمد اور نصیر احمد عثمان زئی بازار میں ڈیوٹی پر متعین تھے کہ موٹر سائیکل سواروں نے انکے سروں پر گولیاں برسا دیں جس سے وہ موقع پر دم توڑ گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا جبکہ اہلکاروں کی نعشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ دوسری طرف بلوچستان کے ضلع نصیر آباد میں ایف سی کے چھاپے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک شرپسند زخمی 2 کو گرفتار کرلیا گیا۔ ادھر صوابی میں پولیس نے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے موٹر سائیکل پر 40 کلو بارودی مواد لیکر جانے والے شخص کو حراست میں لے لیا۔