اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف کے دورہ امریکہ کے لئے وزیراعظم نے سمری کی منظوری دی تھی جو لوگ اس بات پر بضد ہیں کہ حکومت اور فوج میں کوئی خلیج ہے وہ ’’مائنڈ سیٹ‘‘ سے باہر نکلیں، کو ر کمانڈر میٹنگ پرجو گڈگورنس پر بیان آیا اس کا جواب بھی دیدیا گیا ہے۔ دشمن سول ملٹری اختلافات چاہتا ہے، کسی ایک لفظ پر اختلاف رائے کو سول ملٹری تعلقات کے پیمانہ پر نہیں ماپنا چاہیے کوئی بھونچال آنے والا نہیں، ملک میں سول اور ملٹری کی کوئی تقسیم نہیں۔ کبھی تلخی تک نہیں ہوئی چھوٹے موٹے اختلاف رائے ہو سکتے ہیں، نشے میں دھت جس سکھ نے واہگہ بارڈر پر پاکستانی گیٹ سے گاڑی ٹکرانے کے واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں ہم ابھی مطمئن نہیں اگر اس نوعیت کا واقعہ پاکستان کی جانب سے ہوتا تو بھارت نے پوری دنیا میں شو مچا دینا تھا مجھے اطلاع ملی ہے کہ یورپی یونین سے معاہدے کی معطلی کے باوجود یونان سے بیدخل کیے گئے پاکستانیوں کو عام پرواز کے ذریعے بھجوانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ سلسلہ روک دیا جائے ایف آئی اے کی کلیئرنس کے بغیر کسی کو پاکستان میں داخل نہیں ہونے دیں گے آئندہ سے جو پرواز اس قسم کے غیر قانونی کام میںملوث ہو گی اس پر جرمانہ عائد ہو گا۔ گزشتہ سال 90 ہزار پاکستانیوں کو مختلف ممالک سے بے دخل کیا گیا۔ ہنڈی اور حوالہ کے حوالے سے پاکستان میں تباہی اور بربادی تھی جس جگہ ہاتھ ڈالا سنگین حقائق سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس کو معزز عدالت سے تیز کرنے کے بارے میں کہا گیا تھا۔ جنرل(ر) پرویز مشرف سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کے جائزہ کے لیے قانونی ٹیم کا ایک اجلاس ہو چکا ہے اٹارنی جنرل ملک سے باہر ہیں وہ وطن واپس آئیں گے تو مشرف کیس کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حکومت آگے بڑھے گی۔ بعض لوگ اپنی خواہشات کے مطابق سول اور ملٹری لیڈرشپ کے تعلقات دیکھنا چاہتے ہیں لیکن ان کی خواہش شاید پوری نہ ہو۔
مشرف کیخلاف مقدمہ جلد شروع کرینگے دشمن سول‘ ملٹری اختلافات چاہتا ہے: نثار
Nov 21, 2015