اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ اے ایف پی+ نوائے وقت رپورٹ) ایشیائی ترقیاتی بنک نے پاکستان کو توانائی کے دو منصوبوں کے لئے ایک ارب 4 کروڑ ڈالر قرضے کی منظوری دے دی۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے بجلی کے شعبے کو درپیش مسائل حل ہوں گے۔ ترقی کی رفتار تیز اور غربت میں کمی آئے گی۔ ان منصوبوں پر 990 ملین ڈالر سیکنڈ پاور ڈسٹری بیوشن سرمایہ کاری پروگرام کے لئے فراہم کئے جائیں گے۔ اس کے تحت بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں ایڈوانسڈ میٹرنگ انفراسٹرکچر سسٹم نصب کیا جائے گا۔ اس سے بجلی پر نقصانات میں کمی آئے گی اور ریونیو بڑھے گا۔ یہ قرضہ اقساط کی صورت میں جاری ہوگا۔ 400 ملین ڈالر کا دوسرا قرضہ انرجی سیکٹر میں جاری اصلاحات کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ اے ڈی بی کے ماہر انرجی عدنان ترین نے بتایا کہ پاکستان میں 20 فیصد بجلی تکنیکی اور کمرشل نقصانات کے نذر ہو جاتی ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو اس وقت 5 ہزار میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے جس کے باعث صنعتی شعبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ بیس فیصد سے زائد بجلی تکنیکی خرابی اور چوری کے باعث ضائع ہو جاتی ہے۔ پاکستان میں بجلی کی پیداواری لاگت زیادہ جبکہ اس کا نرخ کم ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا رقم سے بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنایا جائیگا۔ قرض کی رقم توانائی اور غربت میں کمی کے منصوبوں پر خرچ کی جائیگی، جس سے بجلی چوری میں کمی، ادائیگیوں میں اضافہ ہو گا۔ دوسری طرف عالمی بنک پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔ وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق رقم توانائی کے شعبے کے مختلف منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔ ورلڈ بنک اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں معاہدے پر سیکرٹری اقتصادی امور طارق باجوہ اور عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر موتھو ایلن گوون نے دستخط کیے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی بینک کی طرف سے یہ امداد پاکستان کی طرف سے اصلاحات کی ٹھوس کوششوں کو تسلیم کیا جانے کا ثبوت ہے۔ حکومت پاکستان توانائی کے شعبے کی ترقی کو خصوصی اہمیت دیتی ہے نہ صرف اپنی مدت کے دوران بجلی کی پیداوار بڑھانے کو منصوبہ بنا چکی ہے بلکہ یہ منصوبہ 2018ء تک کا ہے۔ بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ اس کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے شعبوں پر بھی برابر توجہ دی جا رہی ہے بجلی کے شعبے میں ڈویلپمنٹ پالیسی کریڈٹ کا مقصد صارفین کے لئے فعال اور صاف و شفاف الیکٹرک پاور سسٹم بنانا ہے تاکہ عوام اور معیشت کے لیے بجلی کو پائیدار اور قابل برداشت بنایا جا سکے۔