اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+اے پی پی) پاکستان روس بین الحکومتی کمشن کے چوتھے اجلاس کے اختتام پر دونوں ملکوں کے درمیان سائنس وٹیکنالوجی میں باہمی تعاون اور دیرینہ مالی معاملات سمیت مفاہمت کی تین یادداشتوں پر دستخط کر دئیے گئے۔ اس طرح روس اور پاکستان کے درمیان گزشتہ سترہ سال سے اقتصادی تعلقات میں حائل رکاوٹ دور ہوگئی۔ دونوں ملکوں نے اقتصادی، تجارتی تعلقات میں تیزی لانے کی غرض سے خوراک و زراعت، توانائی، صنعت، فنانس، بنکنگ سے متعلق پانچ ورکنگ گروپ بھی قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کا اجلاس بھی اختتام پذیر ہو گیا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور روسی وفد کے سربراہ، منشیات کی روک تھام کے وفاقی ادارے کے سربراہ ویتالی پی ایوانوف کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے پاکستان روس اقتصادی تعلقات میں حائل بیس سالہ دیرینہ مالی معاملہ حل کرکے تمام رکاوٹیں دور کر دی ہیں۔ روس پاکستان تعلقات میں پیشرفت دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، اس سے کسی دوسرے ملک کو خطرہ نہیں۔ سٹیل ملز کی نجکاری میں سندھ حکومت کو ترجیح دی جائے گی۔ سٹیل ملز کے 26 فیصد حصص کی نج کاری کا فیصلہ ہو چکا ہے 74فیصد حصص حکومت کے پا س رہیں گے۔ روس نے رضامندی ظاہر کی ہے۔ روس نے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ کی غرض سے دونوں ملکوں کے درمیان کاروباری تجارتی وفود کے تبادلوں میں اضافے، ویزوں میں نرمی ماسکو، اسلام آباد کے مابین براہ راست پروازوں اور تسلسل کے ساتھ صنعتی نمائشوں کے انعقادکی تجاویز پیش کی ہیں۔ اس موقع پر روسی وفد کے سربراہ ویتالی پی ایوانوف نے کہا پاکستان جنوبی ایشیا کا تیزی سے اقتصادی ترقی کی جانب گامزن ملک ہے، جنوبی اور پیسفک ایشیائی ممالک سے تعلقات کی بہتری روس کی اولین ترجیح ہے۔ روس نے پاکستان سے زراعتی مصنوعات کی درآمد پر پابندی ہٹائی ہے جس سے روس کو پاکستانی برآمدات میں 85فیصد اضافہ ہوا ہے۔ روس کی سب سے بڑی کمپنی گاذپروم پاکستان کو مائع قدرتی گیس کی فراہمی میں دلچسپی رکھتی ہے۔ انہوں نے پاکستانی سرمایہ کاروں اور تاجروں کو دعوت دی کہ روس کی مارکیٹیں ان کیلئے کھلی ہیں وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔ مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا ہے برآمدات میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے، روسی گیس پائپ لائن پر کام جلد مکمل کر لیا جائے گا، ٹیکنالوجی کی منتقلی پر توجہ دے رہے ہیں، روسی نمائندہ وکٹرپی ایوانوو نے کہا ہے کہ تجارت سمیت تمام شعبوں میں تعاون کیلئے پاکستان روس کی ترجیح ہے، دونوں ملکوں کے درمیان دوستی عوام کے بہترین مفاد میں ہے۔ حکومت شمال جنوب گیس پائپ لائن کا کام جلد مکمل کر لے گی۔ روس کے ساتھ ترجیحی تجارت کیلئے مذاکرات پر اتفاق ہو گیا ہے آغاز بھی کر دیا جائے گا۔ پاکستان اور روس کے درمیان معاشی مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے 5ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے، پاکستان نے روس کی ایوی ایشن ٹیکنالوجی میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، پاکستان نے روس سے ایم آئی 17ہیلی کاپٹرز خریداری میں دلچسپی بھی ظاہر کی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کی سٹیل ملز کے 26فیصد حصص روس کو دینے کی پیشکش کی گئی، پاکستانی تاجروں اور روس کی حکومت کے درمیان تنازعہ طے پا گیا ہے۔ دریں اثنا پاکستان میں تیل اور گیس کی تلاش میں تعاون اور ایل این جی کی فروخت کی پیشکش کر دی ہے۔ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی سے روسی وفد نے ملاقات کی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا بجلی کھاد کے کارخانوں کی ضروریات کے لئے پائپ لائن کی جلد تکمیل چاہتے ہیں۔
پاکستان روس میں ایم اویوز، 5 ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق ‘ماسکو کی تیل، گیس کی تلاش میں معاونت، ایل این جی فروخت کی پیشکش
Nov 21, 2015