قومی اسمبلی کا26واں سیشن جمع کو شروع ہو گیا ہے اب یہ سیشن آئندہ جمعہ تک جار رہنے کے بعد ایک بار پھر غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہو جائے گا جمعہ کے روز کوئی ہنگامہ ہوا اور نہ ہی شور شرابہ۔ کوئی واک آئوٹ بھی نہ ہو ا ایوان حاضری بھی واجبی تھی بیشتر وزرا ء اور پارٹی لیڈر ایوان میں موجود نہیں تھے مولانا فضل الرحمنٰ ، محمد خان اچکزئی اور آفتاب خان شیر پائو کی کمی محسوس کی گئی وزیر اعظم محمد نواز شریف وزیر اعظم ہائوس میں ملاقاتوں میں مصروف رہے اس لئے انہوں نے پارلیمنٹ کا رخ نہیں کیا قومی اسمبلی کے اجلاس کے دورن قومی اسمبلی کے رکن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو وزیر اعظم ہائوس سے بلاوا آگیا جب انہوں نے وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کی تو انہیں وزیر اعظم نے انچارچ وزیر مملکت بنانے کی نوید سنائی وزیر اعظم نے ان کی خدمات کو سراہا ڈاکٹر طارق کا شمار پارٹی کے ان رہنمائوں میں ہوتا جو بھرپور انداز میں موثر انداز میں دفاع کررہے ہیں ان کو بہت پہلے وزیر مملکت بنایا جانا تھا لیکن کسی نہ کسی وجہ سے ان کو وزیر مملکت بنانے کے فیصلے پر عمل درآمد موخر ہو تا رہا ہے پارلیمنٹ میں مسلم لیگی ارکان ڈاکٹر طارق فضل کو وزیر مملکت بنائے جان پر پیشگی مبارباتیں دیتے رہے ہیں ۔جمعہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں2014-15ء کے بارے میں آڈٹ رپورٹ پیش کر دی گئی موجودہ حکومت کے بارے میں پہلی آڈٹ رپورٹ ہے جو32وزارتوں اور102ڈویژنوں کے متعلق ہے اس رپورٹ ایوان میں بحث کی جائے گی أ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کو اس بات کی شکایت رہی ہے کہ بیشتر وزارتوں کے اعلیٰ افسران آفیشل گیلری میں غیر حاضر ہوتے ہیں لیکن جب سے سردار ایاز صادق نے اس طرز عمل کا نوٹس لیا آفیزل گیلری میں حاضری بھی بڑھ گئی ہے سپیکر سردار ایاز صادق اور ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے ایوان کی کارروائی چلائی ایوان میںحکومت اور اپوزیشن کے باہم’’ شیر و شکر‘‘ہونے کی باعث حکومت نے دو بل اتفاق رائے سے منظور ہو گئے حکومت نے اسلام آباد میں مقامی حکومتوں کے قانوں میں ترمیم کے بارے میں آرڈننس ایوان میں پیش کر دیا پیپلز پارٹی کے ارکان پنجاب میں اور تحریک انصاف سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں اچھے نتائج نہ آنے پر اداس اور چپ چپ دکھائی دے رہے تھے جب کہ مسلم لیگی ارکان پنجاب میں شاندار نتائج پر ایک دوسرے کو مبار بادیں دے رہے تھے پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں ’’سول ملٹری تعلقات ‘‘ موضوع گفتگو بنے رہے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنی پریس کانفرنس میں اس بارے کئے جانے والے سوال کا تفصیلی جواب دے کرحکومت اور فوج کے درمیان دوریوں کے بارے میں تاثر کو زائل کرنے کی کوشش کی ہے جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایازصادق کی زیرصدارت شروع ہوا تو تلاوت کلام پاک کے بعد پیرس میں ہونیوالی دہشت گردی اور اس میں ہلاک ہونے والے افراد کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ایوان کی توجہ سانحہ پیرس پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کی طرف مبذول کرائی اس دوران ارکان اسمبلی ایک منٹ تک ایوان میں خاموش کھڑے رہے۔ سید خورشید شاہ نے فرانس میں ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پیرس میں مسلمانوں کے ملوث ہونے کی بات ہو رہی ہے جبکہ مسلمان اور پاکستانی خود دہشت گردی کا شکار ہیں چند نام نہاد لوگ دنیا میں مسلمانوں کی بدنامی کا باعث ہیں۔قومی اسمبلی میں قائد خزب اختلاف سید خورشید شاہ نے پی آئی اے کے لئے نئے جہازوں کی خریداری کے معاہدے کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا مطالبہ کر دیا انہوں نے منافع بخش اداروں کی نجکاری کی سخت مخالفت کرنے کا اعلان بھی کیا ہے، انہوں نے زلزلہ سے شدید متاثرہ علاقوں میں ایمر جنسی کے نفاذ کا اعلان کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ ابھی تک ابھی تک 60فیصد لوگ امدادی رقم سے محروم ہیں، زلزلہ متاثرین کے حالات انتہائی مایوس کن ہیں وزیر اعظم اور وزیر اعلی متاثرین کے براہ راست مسائل سننے کیلئے تین روزہ کیمپ لگائیں ۔ وزیر اعظم نے قوم سے کہا تھا کہ نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ہوگی مگر فہرست میں اہم قومی اثاثوں ومنافع بخش یونٹس کو بھی شامل کر لیا گیا ہے ، ایوان میں موجودہ حکومت حکومت نے بتایا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ کی کراچی، فاٹا اور بلوچستان میں مداخلت کے ثبوتوں کے ڈوزیئر اقوام متحدہ اورامریکہ کو دے دیئے ہیں، یہ بات کہنا غلط ہے کہ ہم نے ناکافی ثبوت پیش کئے ہیںٓ ن شیر اکبر نے اسلام آباد کے اساتذہ کو تنخواہیں نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا ور کہا کہ معماران قوم بھی آج کئی دنوں سے سٹرکوں پر ہیں، تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کا معاملہ اٹھایا کہا کہ ان میں رہائشیوں کے بجلی گیس کے کنکشن منقطع کئے جا رہے ہیں سوسائٹیز کے ذمہ داراںکے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی کھوکھے گرائے گئے اس بارے میں جو پارلیمانی کمیٹی بنائی جا رہی ہے اس میں اسلام آباد کے ارکان کی بجائے دوسرے علاقوں سے اراکین کو شامل کیا جا رہا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن باہم ”شیروشکر“ ہو گئی
Nov 21, 2015