واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے سب سے شدید ناقدین میں شمار کئے جانے والے مٹ رومنی سے ملاقات کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مٹ رومنی کو وزیر خارجہ بنانے پر غور کیا جاسکتا ہے۔ 80 منٹ تک جاری رہنے والی اس ملاقات کے بارے میں دونوں شخصیات میں سے کسی نے بھی تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم مٹ رومنی نے کہا کہ یہ ملاقات ’کافی سود مند‘ رہی۔ خیال رہے کہ انتخابی مہم کے دوران مٹ رومنی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ’فراڈ‘ کہا تھا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2012ءمیں مٹ رومنی کی صدراتی انتخاب میں ناکامی کو ’بدترین‘ کہا تھا۔ ٹرمپ اب تک کئی عہدوں کا فیصلہ کر چکے ہیں جن میں سے کئی متنازعہ ہیں۔ اٹارنی جنرل کیلئے امیدوار جیف سیشنز 1986ءمیں مبینہ نسل پرستانہ بیان کے باعث فیڈرل جج کے عہدے کیلئے مسترد کردئیے گئے تھے۔ نئے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل مائیکل فلن اسلام کے بارے میں اپنے کرخت نظریات پر باعث تشویش بن چکے ہیں۔ نیوجرسی میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے کے بعد مٹ رومنی سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ کابینہ میں کوئی پوزیشن قبول کریں گے یا وہ اب بھی اپنے میزبان کو ’جھوٹا فنکار‘ سمجھتے ہیں؟ تو انہوں نے ان سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا۔ مٹ رومنی نے صرف اتنا کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات ’دنیا کے ان تمام محاذوں پر جو امریکہ کے مفاد میں ہیں، کہ حوالے سے کافی سود مند رہی‘۔ یاد رہے کہ مارچ میں مٹ رومنی نے کہا تھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ میں صدر بننے کا نہ حوصلہ ہے اور نہ ہی فہم ہے۔‘ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ پر ڈرانے، خواتین مخالف اور بددیانتی کے الزامات لگائے تھے۔ دوسری جانب نومنتخب نائب صدر مائیک پنس نے براڈ وے میوزیکل شو میں شرکت کے دوان تحقیر آمیز الفاظ ادا کئے۔ انہوں نے کہاکہ نئی انتظامیہ تمام امریکیوں کے مفادات کا تحفظ نہیں کرسکے گی جس پر ٹرمپ نے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹرمپ/ رومنی