اسلام آباد حیدر آباد (آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس کی سماعت ملک میں احتساب کی ابتدا ہے، ماضی میں صرف مخالفین کا احتساب ہوتا تھا ، جن شہزادوں نے پانامہ میں اپنے نام کا اعتراف کیا ہے احتساب کا آغاز بھی انہی سے ہونا چاہئے۔ مودی اور نوازشریف نے لاہور میں اپنی پگڑیاں بدلیں، دونوں پگڑیاں بدل دوست ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایسی کسی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی جس سے جمہوریت خطرے میں پڑ جائے ۔ عمران خان اکیلے انقلاب لانا چاہتے ہیں تو لے آئیں۔ میں عمران خان کی شخصیت کا معترف ہوں، وہ کرکٹ کے ہیرو ہیں سیاست کے ہیرو نہیں۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پر جو وزارت کام نہیں کر سکتی اسکے نگران کو ہٹایا جائے۔ شادی میں کیا رکھا ہے عمران کے بیٹے جوان ہیں، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم والے ہم سے لڑتے بھی ہیں اور ساتھ چلتے بھی ہیں، ایم کیو ایم کو پتہ ہے کہ پی پی منائے گی اسلئے ناز نخرے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کا ملک میں رول بنتا نہیں لیکن اس ملک میں سب ممکن ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف اخلاقی طور پر ملزموں کے کٹہرے میں کھڑے ہیں۔ سیف الرحمن کا ذکر آئے تو جعلسازی کا سو فیصد امکان ہوتا ہے۔ ابھی بھی وقت ہے بلاول بھٹو کے مطالبات مان لئے جائیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے کہا ہے کہ ملک کے مظلوم عوام پیپلز پارٹی کو اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ بلاول کے جلسوں سے مخالفین کو انداز ہو گیا کہ 2018ء میں پیپلز پارٹی اکثریت حاصل کریگی۔ علاوہ ازیں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کیس میں قطر کے شہزادے کو بلانا نہ بلانا عدالت کا کام ہے آصف علی زرداری ڈاکٹرز کی اجازت پر ملک واپس آ جائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن ایک پروفیشنل وکیل ہیں، انکی مرضی پانامہ لیکس کیس لیں یا نہ لیں میں تو چودھری افتخار کی محبت میں عدالت پیش ہوا تھا میں اب بھی ماتحت عدالتوں میں پیش ہوتا رہتا ہوں، پانامہ لیکس کیس کے فیصلے میں وقت لگے گا۔ پارٹی نے اعتزاز احسن کو پی ٹی آئی کی وکالت سے منع نہیں کیا۔