لڑکیوں کو شادی کاجھانسہ دیکر پنجاب اورسندھ لے جانے کے رجحان میں اضافہ

Nov 21, 2016

پشاور(بیورورپورٹ)پشاور کے مضافاتی علاقہ متنی سے اغواءہونے والی جوانسال لڑکی سدرہ تاحال اغواءکاروں کے چنگل میں پھنسی ہوئی ہے 3 ماہ سے زائد کاعرصہ گزرجانے کے باوجودبھی شکیلہ نامی لڑکی کی دوسری بہن بازیاب نہ ہوسکی لڑکی کو پنجاب کے بعداندرون سندھ میں فروخت کرنےکاشبہ ظاہرکیاگیاہے ذرائع کے مطابق گزشتہ چندسالوں کے دوران پشاور اورگردونواح کے اضلاع سے لڑکیوں کو شادی کاجھانسہ دیکر پنجاب اورسندھ لے جانے کے رجحان میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیاہے جس کے نتیجے میں یہاں کے دیہی علاقوں سے سادہ افراد کو شادی کاجھانسہ دیکر ان کی جوانسال لڑکیاں پنجاب اوردوسرے شہروں میں لے جائی جاتی ہیں جہاں پر ان لڑکیوں کو بردہ فروشوں کے ہاتھوں فروخت کردیتے ہیںجبکہ بعض لوگ پیسوں کی لالچ میں آکر اپنی جوانسال بیٹیوں کو فروخت کردیتے ہیں ایسا ہی ایک واقعہ متنی کی رہائشی جوانسال بہنوں شکیلہ اورسدرہ کے ساتھ بھی پیش آیا تاہم ان میں ایک لڑکی شکیلہ موقع پاتے ہی فرارہونے میں کامیاب ہوگئی جس کے مطابق ملزمان نے ان دونوں بہنوں کو پنجاب منتقل کردیاتھا جہاں سے وہ بھاگنے میں کامیاب ہوگئی تھی جبکہ اس کی دوسری بہن سدرہ تین ماہ سے زائد کاعرصہ گزرنے کے باوجودبھی کوئی پتہ نہ چل سکا پولیس اورقانون نافذکرنے والے اداروں کو ایسے واقعات کی روک تھام کےلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

مزیدخبریں