سعودی عرب میں ویب سائٹ کے ذریعے اقامہ کا اجراءشروع کردیا گیا

Nov 21, 2017

ریاض (اے پی پی) سعودی عرب میں ویب سائٹ کے ذریعے درخواست کے بعد پہلی مرتبہ مقیم افراد کےلئے ”شناختی کارڈ“ کا اجراء شروع کردیا گیا جبکہ اقامتی شناختی کارڈ کی بروقت تجدید نہ کرانے والوں پر ”تاخیر کا جرمانہ“ عائد کر دیا گیا جو اقامے کی مدت ختم ہونے کے تین روز بعد سے شروع ہو گا۔ اس کی جرمانے کی رقم پہلی مرتبہ 500 ریال ہو گی جب کہ دوسری مرتبہ یہ جرمانہ 1000 ریال تک ہو گا۔ جنوری 2018ء سے پٹرول پر اضافی پانچ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔جاری کردہ فہرست میں شامل ادویہ اور طبی آلات پر بھی یہ ٹیکس نافذ نہیں کیا جائے گا۔
سعودی جنرل ڈائریکٹریٹ آف پاسپورٹس نے مملکت میں مقیم تمام غیر ملکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ وزارت داخلہ کی الیکٹرونک سروسزکے ذریعے اپنے ”مقیم شناختی کارڈ“ کی جلد از جلد تجدید کرا لیں اور فیس کی مد میں مطلوبہ رقم بینکوں کے ذریعے ادا کریں۔ ڈائریکٹریٹ نے خبردار کیا ہے کہ مدت ختم ہونے کے بعد کارڈ کا حامل فرد پاسپورٹ سروسز سے استفادہ نہیں کرسکے گااور اس کو نظام کے مطابق مالی جرمانے اور سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جنرل ڈائریکٹریٹ آف پاسپورٹس نے تمام مقیمین کو اپنا کارڈ کھونے یا اس کا غیر قانونی استعمال کرنے سے خبردار کیا ہے۔ یاد رہے کہ ویب سائٹ کے ذریعے درخواست کے بعد پہلی مرتبہ مقیم افراد کےلئے ”شناختی کارڈ“ کا اجراءکیا جا رہا ہے۔ یہ کارڈ ڈاک کے ذریعے درخواست دہندہ کو موصول ہوگا۔دریں اثناء سعودی عرب کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جنوری 2018ء سے پٹرول پر اضافی پانچ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔ جس کے تحت مقامی ٹرانسپورٹ خدمات اور بنکوں میں انتظامی خدمات پر اضافی قدری ٹیکس نافذ کیا جائے گا، البتہ بین الاقوامی ٹرانسپورٹیشن اور خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک سے باہر بھیجی جانے والی اشیاء’واٹ‘ سے مستثنیٰ ہوں گی۔وزارتِ صحت اور خوراک اور ادویہ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں شامل ادویہ اور طبی آلات پر بھی یہ ٹیکس نافذ نہیں کیا جائے گا۔اس کے علاوہ کسی شہری کے زیر استعمال ذاتی رہائشی جائیداد کی فروخت یا اس کو کرایہ پر دینے پر بھی واٹ یا وی اے ٹی لاگو نہیں ہوگا۔
سعودی/اقامہ

مزیدخبریں