صوابی( نامہ نگار)صوابی کے تاریخی مقبرے میں متحدہ ہندوستان کی ریاست جونا گڑھ کے وزیراعظم بخشی محمد اکرم کی 122سالہ پرانی قبر دریافت ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بخشی محمد اکرم صوابی کے رہائشی تھے ۔ 1896میں ان کی وفات بھارتی ریاست جونا گڑھ میں ہوئی تھی۔ وہ 1857 کی جنگ آزادی کے بعد بھارت جا کر وہاں مقیم ہو گئے اور وہاں شادی بھی کی۔ اس دوران وہ وفات سے قبل وہ راجپوت کے دور حکومت میں بھارتی ریاست جالور کے وزیر اعظم تھے ۔ لیکن بخشی محمد اکرم کی تاریخ کے حوالے سے کتابوں میں کسی قسم کا ذکر نہیں ہے البتہ ان کی قبر پر مکمل تاریخ لکھی گئی ہے بخشی محمد اکرم کی قبر صوابی کے برہ قبر ستان میں واقع ہے اور اس پر باقاعدہ تختی لگی ہوئی ہے۔ مرحوم سابق وزیر اعظم بخشی محمد کی اولاد بھی وفات ہو چکی ہے تاہم ان کے پوتے پوتیاں نواسے اور نوا سیاں حیات ہیں اور ان کاعمر خیل ، عنایت خیل قبیلہ آج بھی یہاں موجود ہیں ۔ سابق وزیر اعظم بخشی محمد اکرم رحیم خان بابا کے گھر صوابی میں پیدا ہو ئے تھے وہ ایک دیانتدار اور سنجیدہ اور دیندار انسان تھے جب کہ اپنے گائوں صوابی کے نمبر دار بھی رہ چکے تھے۔ ہندوستان میں شادی کے بعد ان کے ہاں تین بیٹے اکبر شاہ ، نادر شاہ اور احمد شاہ پیدا ہوئے تھے جو کہ وفات ہے۔ ایک بیٹے احمد شاہ کا ایک بیٹا محمد سرور خان ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت مغربی پاکستان رہ چکے تھے۔ بد قسمتی کی بات یہ ہے کہ اس سابق وزیر اعظم کی قبر اور تاریخ کا کسی کو علم تک نہیں ۔ تھانہ صوابی کے سب انسپکٹر راز محمد خان نے اطلاع ملنے پر اس قبر کو در یافت کیا جو اب بھی اصل شکل میں موجود ہیں صوابی کے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت اور محکمہ اثار قدیمہ کے حکام سے اپیل کی ہے کہ اس تاریخی قبر کو سرکاری تحویل میں لے کر اس کو یادگار بنایا جائے اور نصاب میں سابق وزیر اعظم بخشی محمد اکرم کی تاریخ کو شامل کیا جائے۔