اسلام آباد+ملتان(نامہ نگار +نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آبادمیں ہوا۔ اکرم درانی، سینیٹر روبینہ خالد سمیت 13انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔جن میں سا بق وفاقی وزیر برائے ہائو سنگ اینڈ ورکس ا کرم خان درانی ودیگر افسروں، اہلکاران ،نثار احمد کھوڑو،سابق وزیرخوراک سندھ ،فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسروں /اہلکاروں، ڈاکٹر اعظم حسین، سابق وائس چانسلر، پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز شہید بے نظیر آباد ،عمادشاہ بخاری، میسرزایوینیو وینچرزایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ،سی ڈی اے کے افسر/ اہلکار، نیپرا پاور پلانٹس پرایئویٹ پبلک پاور جنریشن کمپنیز ،سنٹرل پاور جنریشن ایجنسی،این ٹی ڈی سی کے افسر /اہلکار کے خلاف تین الگ الگ انکوائریاں،میسرز شہزادہ سکیورٹی کمپنی تہکال پشاور اور دیگر، ٹورازم کارپوریشن ڈیپارٹمنٹ کے پی کے افسر/اہلکار، ریوینیو ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران /اہلکاران،صوبائی سب ڈویژن خیر پورکے سب انجینئر سید یاسین شاہ،ٹھیکہ دار آغا محمدپٹھان اور دیگر اورمیپکو کے افسر اور اہلکار شامل ہیں۔ جبکہ5انو یسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں سینیٹر روبینہ خالد،میسرز کوسموس پروڈکشن پرائیویٹ لمیٹڈکی انتظامیہ، ،ڈاکٹر اختر بلوچ وائس چانسلربینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کراچی،عاصم مرتضی خان،منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان پیٹرولیم لمیٹد،ہدایت اللہ پیرزادہ سابق چئیرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان پیٹرولیم لمیٹد،عبدالواحد جنرل منیجر بزنس ڈویلپمینٹ ،راحت حسین چیف اکانومسٹ پاکستان پیٹرولیم لمیٹیڈاور دیگر،ریوینیو ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسر/اہلکار، سرکاری ٹھیکہ دارسردار اشرف بلوچ اور دیگر،عبدالحلیم پراچی،سول پرووینشل ہائوسنگ اتھارٹی کے سابق صوبائی ڈی جیز ، جاوید احمد،زکی اللہ، سابق سیکرٹری ہائوسنگ اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو بھجوانے ، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے خلاف انویسٹی گیشن کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے متعلقہ محکمہ، سابق ایم ایس نشتر ہسپتال کا معاملہ قانون کے مطابق چیف سیکرٹری پنجا ب اورکراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسر/اہلکار کے خلاف انکوائری کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے متعلقہ محکمہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میںبدعنوانی کے2 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔ سابق وفاقی وزیرمواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر خان اور عاصمہ ارباب عالمگیر خان سابق وزیراعظم کی مشیر ڈاکٹر احسان کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ملزموں پرمبینہ طورپر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کاالزام ہے۔ ڈاکٹر احسان علی، سابق وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزموں پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر بھرتیاں کرنے اور من پسند افراد کو قواعدوضوابط کے خلاف بیرونی ممالک کے وظائف دینے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 483.76 ملین روپے کانقصان پہنچا۔ جبکہ شیخ زاید میڈیکل کمپلیکس لاہور کے سابق پروفیسر ڈاکٹر اجمل حسن نقوی، سسٹر انچارج آف کارڈیو تھریسک سرجری ڈیپارٹمنٹ زاہدہ ماجد اور دیگر،،میسرز جیاء ٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ فیصل آ باد کے ڈائریکٹرز اور گارنٹرزکے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ــ’ احتساب سب کے لییـــــ ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پرمنطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ نیب ملتان بیورو نے پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے ملک احمد حسین ڈیہڑ کے خلاف انکوائری تیز کر دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر آفس نے ملک احمد حسین کی آبائی جائیداد اور زرعی اصلاحات کے تحت حکومت کے نام منتقل ہونے والی اراضی کی تفصیلات مرتب کرنا شروع کر دی ہیں جو کہ کل بروز جمعرات نیب انکوائری آفیسر کو پیش کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر آفس سے ملک احمد حسین ڈیہڑ کے والد کے نام اصل پراپرٹی‘ زرعی اصلاحات کے تحت ضبط ہونے والی پراپرٹی اور ملک احمد حسین کی جانب سے فروخت ہونے والی پراپرٹی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ اس حوالے سے ڈی سی آفس ملتان کو حتمی مراسلہ بھی جاری کیا گیا ہے۔ جس کے بعد ڈپٹی کمشنر آفس نے ملک احمد حسین ڈیہڑ کی پراپرٹی کی تفصیلات مرتب کرنا شروع کر دی ہیں۔