لاہور(چودھری اشرف) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ آئی سی سی ڈسپیوٹ کمیٹی کے فیصلے میں پاکستان کی اخلاقی فتح ہوئی، انگلینڈ کی کوئنز کونسل کی رائے لینے کے بعد آئی سی سی میں بھارت کیخلاف کیس کیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کیس کو لندن کی ہائیکورٹ میں لے جا سکتا ہے تاہم اس سے قبل اسے اپنی قانونی اور سیاسی پہلو دیکھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔ پی سی بی کے فیصلے کو دو زاویوں میں دیکھا گیا جس کا فیصلے میں بھی ذکر کیا گیا ہے۔ آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ بھی اخلاقی طور پر پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہیں کہ دونوں بورڈز کے درمیان تعلقات بحال ہونے چاہیے۔ اگر پاکستان کے کیس کو مائیکرو خردبین سے دیکھائے تو پاکستان کا کیس ہر لحاظ سے اخلاقی بائنڈنگ رکھا ہے اگر ٹیلی سکوپ سے دیکھا جائے تو دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کی وجہ سے آئی سی سی نے فیصلے کو حکومتی اجازت کے ساتھ مشروط رکھا۔ آئی سی سی میں جانے سے پہلے لندن کی کوئنز کونسل سے مشاورت کی تھی جس کیلئے 10 ہزار پاونڈ فیس ادا کی تھی، انہوں نے کیس کو مضبوط قرار دیا تھا ۔ میرا ذاتی فیصلہ نہیں تھا تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کیساتھ مشاورت کی گئی تھی۔ پی سی بی نے مستقبل میں کیس کے حوالے سے کیا کرنا ہے کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم بورڈ قانونی اور سیاسی پہلو دیکھ کر فیصلہ کرے کہ فیصلے کیخلاف لندن ہائیکورٹ سے رجوع کرنا ہے یا نہیں۔