نئی دہلی(آئی این پی) بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کو یہ بتانے سے انکار کردیا کہ اس نے اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس کو واٹس ایپ کے ذریعے ہندوستانی شہریوں کی جاسوسی کرنے کے لئے استعمال کیا ہے،حکومت کا کہنا ہے کہ 10مرکزی ایجنسیوں کو ٹیلیفون میں خصوصی مداخلت کا اختیار حاصل ہے، انہیں کسی کو بھی نگرانی میں رکھنے سے پہلے مرکزی سکرٹری داخلہ کی منظوری لینا ہوتی ہے۔ سابق ٹیلی کام وزیر ڈیانیدھی مارن کے ایک سوال کے جواب میں وزارت داخلہ کے ترجمان نے ایک قانون کا حوالہ دیا ہے جس کے تحت ایجنسیوں کو داخلی سلامتی کی بنیاد پر کسی بھی کمپیوٹر میں ذخیرہ شدہ معلومات کی نگرانی اور ڈیکریپٹ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے اور اسے اکثر رازداری کے حامیوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ لوک سبھا کو بتایا گیا کہ سی بی آئی، ای ڈی اور انٹلیجنس بیورو ان10 مرکزی ایجنسیوں میں شامل ہیں جنہیں لوگوں کے ٹیلیفون میں مداخلت کا اختیار حاصل ہے اور انہیں کسی کو بھی نگرانی میں رکھنے سے پہلے مرکزی سیکرٹری داخلہ کی منظوری لینا ہوتی ہے۔
اسرائیلی کمپنی کے ذریعہ شہریوں کی جاسوسی، بھارتی حکومت کا پارلیمنٹ کو تفصیلات دینے سے انکار
Nov 21, 2019