لندن (چودھری عارف پندھیر سے +نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف لندن میں میڈیکل چیک اپ کیلئے لندن برج کے قریب گائز اینڈ تھامس ہسپتال پہنچے۔ حسن‘ حسین نواز اور ڈاکٹر عدنان ان کے ہمراہ تھے۔ ہسپتال میں ان کا میڈیکل چیک اپ کیا گیا۔ فیملی ذرائع کے مطابق نوازشریف کے دل کا معائنہ کیا گیا۔ ان کا ہیماٹولوجی اور پی ای ٹی سکین بھی کیا جائے گا۔ نوازشریف کے دیگر مختلف ٹیسٹ بھی کئے گئے۔ صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف نے لندن میں گائز اینڈ تھامس ہسپتال کے سامنے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز نے نوازشریف کی طبی تشخیص شروع کر دی ہے، کچھ ٹیسٹ کئے گئے ہیں، مزید ٹیسٹ بھی ہوں گے۔ ڈاکٹرز پلیٹ لیٹس میں اچانک کمی کی وجوہات کا پتہ چلائیں گے، نوازشریف پاکستان کے تین بار وزیراعظم رہے ہیں۔نوازشریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ ہوا۔ اس دوران دل کا معائنہ کیا گیا، خون کے ٹیسٹ کئے گئے۔ حسین نواز نے کہا کہ سیاسی بات نہیں کریں گے پہلی ترجیح والد کا علاج ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت دے نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ سابق وزیراعظم کی صحت کے بارے میں طبی ماہرین کی ٹیم کے ساتھ ابتدائی مشاورت کی۔ ان کے علاج اور ورک اپ لان کو جاری علاج کے تناظر میں فائنل کیا جا رہا ہے۔ سب سے پہلے میاں شہباز شریف اپنی اہلیہ، بیٹے سلیمان شہباز، داماد علی عمران کے ہمراہ ہسپتال پہنچے۔ ٹیسٹس کے رزلٹ آنے کے بعد نواز شریف کا علاج شروع کیا جائے گا۔ میاں شہباز شریف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ نواز شریف تین بار ملک کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں، وہ پاکستان کا اثاثہ ہیں۔ آج تحریک انصاف کے کچھ کارکنوں نے میاں نواز شریف کے خلاف نعرے لگائے۔ ادھر مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد بھی تھی، جھگڑے کا بھی امکان تھا۔ لیکن پولیس نے کنڑول کر لیا۔ جب سے عمران خان وزیر اعظم بنے ہیں مختلف قسم کی سیاست ہو گئی ہے جس میں نفرت زیادہ ہے۔ سب فریقوں کو چاہئے کہ سیاسی نظریات اپنی جگہ لیکن سیاست میں گالی گلوچ کسی طرف سے نہیں ھونی چاہئے۔ خاص طور پر بیرونی دنیا میں احتیاط ھونی چاہئے۔ لندن کے اکثریتی علاقے میں قومی ہیرو کی مالی امداد کے پوسٹر بھی لگائے گئے ہیں لگتا ہے یہ بھی ایک شرارت ہے۔