پاکستان‘ افغانستان جیواکنامک و سٹریٹجک مرکز بن سکتے ہیں: صدر علوی 

Nov 21, 2020

اسلام آباد(اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کی تعمیر نو میں مدد کے لئے تیار ہے اور ہنر مندی کے ذریعہ لاکھوں پناہ گزینوں کی اپنے معاشرہ میں دوبارہ یکجہتی کے لئے بھی مدد دے گا۔ جنیواء میں افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے متعلق اعلیٰ سطحی مشاورتی  کانفرنس سے ورچوئل خطاب میں انہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں کے لئے افغانستان میں جاری ترقیاتی منصوبے اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے ایک خوشحال مستقبل کے لئے اس کی ترقی کے لئے ایک ارب ڈالر کے اخراجات کئے جو دونوں ممالک کے لئے مفید ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان جیو اقتصادی اور جیو سٹریٹجک مرکز بن سکتے ہیں جس سے وسطی ایشیا سے براستہ افغانستان تجارتی سامان پاکستان آسکے گا۔ صدر نے امن عمل کے لئے آگے بڑھنے پر افغانوں ، ان کی حکومت اور طالبان کو مبارکباد دی انہوں نے کہا کہ افغانستان کی چار عشروں کی تباہ کاریوں سے متاثر ہونے والا پاکستان دوسرا بڑا ملک ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امن کے فوائد سے پاکستان کو فائدے ملیں گے۔ صدر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کانفرنس افغانستان میں قیام امن کی کوشش ثابت ہو گی اعلیٰ سطحی مشاورت کا بڑا مقصد افغان پناہ گزینوں کی واپسی اور اپنے معاشرے میں دوبارہ آباد کاری کے لئے اعلیٰ سطحی مشاورت تھا جس میں امن عمل سمیت افغانستان کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ بھی لیا گیا ، کانفرنس میں افغان پناہ گزینوں کی مدد اور انہیں پناہ دینے والے ممالک کی سپورٹ جاری رکھنے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔اعلیٰ سطحی کانفرنس میں افغانستان کے صدر ڈاکٹر اشرف غنی ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس ، افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ زلمے خلیل زاد اور اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ہائی کمیشن کے سربراہ فلپو گرینڈی نے بھی خطاب کیا اور گزشتہ اکتالیس برسوں سے پاکستان کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی اور تحفظ کی تعریف کی۔ انہوں نے افغانستان کے امن عمل میں پاکستان کے مثبت اور اہم کردار کو بھی سراہا۔

مزیدخبریں