نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی ریاست راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ ’لَو جہاد‘ کی اصطلاح دراصل بھارتیہ جنتا پارٹی کی اقلیتوں کے خلاف نفرت اور ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی سازش ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے حکمراں جماعت بی جے پی کی جانب سے ’لَو جہاد‘‘ کی آڑ میں ہندو لڑکیوں کے اسلام قبول کرکے مسلم لڑکوں سے شادی کے خلاف قانون سازی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شادی ایک انتہائی ذاتی نوعیت کا معاملہ ہے جس میں ریاست کو دخل اندازی کا اختیار نہیں۔ اشوک گلہوت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ لو جہاد کی اصطلاح دراصل مودی کی جماعت کی اختراع ہے جس کا مقصد ملک میں فرقہ وارانہ اور مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا ہے شادی جیسے معاملے میں قانون سازی غیر آئینی اقدام ہے جسے کسی بھی عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ حال ہی میں بی جے پی کی قیادت نے شادی کو رکوانے کیلئے قانون سازی کا عندیہ دیا تھا تاہم قانون سازوں اور ممتاز وکلاء نے اسے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مودی سرکار کو اس عمل سے باز رہنے کی تلقین کی ہے۔
’’لو جہاد ‘‘ اقلیتوں کیخلاف نفرت کیلئے مودی سرکار کی اختراع‘ وزیراعلیٰ راجستھان
Nov 21, 2020