کرتار پور آمد ،عمران بڑا بھائی سدھو،انڈپن میڈیا،بی جے پی برہم،کوئی نہیں روک سکتا،کراراجواب

Nov 21, 2021


شکرگڑھ/ نارووال / گوجرانوالہ (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نوجوت سنگھ سدھو کی بابا گورونانک کی سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے کرتارپور راہداری کے راستے دربار صاحب آمد، گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے پر دھان اور سی ای او کرتارپور راہداری محمد لطیف نے استقبال کیا، پھولوں کے ہار پہنائے گئے شاندار استقبال، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راہداری دوبارہ کھلنے پر جذبات اور خوشی بیان نہیں کر سکتا، عمران خان میرا بھائی ہے وزیر اعظم عمران خان نے پہل کی پٹھان نے زبان دی تھی کرتار پور راہداری بنا کر پوری کر دی، ہماری زبان کلچر لباس اور خون ایک ہے، عمران خان اور مودی سے کہوں گا دونوں ممالک کے درمیان راستوں کو کھول دیا جائے، عمران خان میرے بھائیوں جیسا ہے،  ہماری چار پشتیں راہداری کھلنے کا انتظار کرتی رہیں، کرتار پور راہداری کروڑوں سکھ پر احسان ہے، باہمی تجارت دونوں ممالک کے فائدے میں ہے پاکستان سے بڑی مارکیٹ کہیں نہیں ہے ہمیں دوریاں ختم کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ خواہش ہے کہ دونوں ملکوں کے عوام آزادانہ آ جا سکیں، نوجوت سنگھ سدھو تقریبا 1 گھنٹہ 40 منٹ کرتار پور گزار کر سخت سکیورٹی میں واپس بھارت روانہ ہو گئے۔ نوجوت سنگھ سدھو کے وزیراعظم عمران خان کی تعریف کرنے پر بھارت کا انتہا پسند میڈیا آگ بگولہ ہو گیا، مودی سرکار کے انتہا پسند میڈیا سدھو کیخلاف زہر اگلتے ہوئے انہیں غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کے نمائندے نہیں بلکہ عمران خان کی کابینہ کے رکن ہیں سدھو ہمیشہ سے پاکستان کے طرف دار رہے ہیں بی جے پی نے نوجوت سنگھ سدھو کیخلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کر دیا۔اس دوران سدھو وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کہتے ہیں کہ وہ میرا بڑا بھائی ہے، اس نے بہت کیا ہے۔ اس ویڈیو پر بھارتی میڈیا میں کہرام مچ گیا ہے اور سدھو کی جانب سے عمران خان کو بڑا بھائی کہنے پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ ویڈیو میں مزید دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی میڈیا کرتارپور سے واپسی پر سدھو کا انتظار کررہا ہے تاکہ ان سے پاکستان میں عمران خان کو بڑا بھائی کہنے سے متعلق سوال پوچھ سکے تاہم سدھو اپنی گاڑی میں بیٹھے رہے۔ بی جی پی کے ترجمان امت مالویہ نے ٹوئٹر پر نوجوت سدھو کے خلاف لکھا کہ راہل گاندھی کے چہیتے نوجوت پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو اپنا ’بڑا بھائی‘ کہتے ہیں۔ گزشتہ بار انہوں نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ کو گلے لگایا تھا، ان کی جم کر تعریف کی تھی، لہٰذا اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے کہ گاندھی بھائی - بہنوں نے تجربہ کار امریندر سنگھ کے بدلے پاکستان سے پیار کرنے والے سدھو کو چنا۔ بی جے پی اور بھارتی میڈیا کو نوجوت سدھو نے کرار جواب دیا کہ بی جے پی جو کہتی ہے کہنے دو مجھے کوئی روک نہیں سکتا ۔

مزیدخبریں