اسلام آباد(رانا فرحان اسلم)حکومت کیجانب سے پارلیمان میں قانون سازی کے حوالے متحدہ اپوزیشن نے ایوان کے اندر اور باہر حکومت کے خلاف مزاحمتی حکمت عملی پرمشاورت جاری اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف،مولانا فضل الرحمن ،بلاول بھٹوزرداری اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کیجانب سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے اور زبردستی قانون سازی کیخلاف بھرپوراحتجاج کا فیصلہ ،قانون چارہ جوئی سمیت ہر آپشن استعمال کرنے پر غور، پیر 22نومبر متحدہ اپوزیشن کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس اور 23نومبر بروز منگل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کر سربراہی اجلاس میں حتمی فیصلہ کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا دوسری جانب پنجاب کی سطح پر بھی حکومت کیخلاف مزاحمتی تحریک کو تیز کیا جا رہا ہے زرائع کے مطابق پارلیمان میں حکومت کیجانب سے قانونی سازی کے بعد حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے حکومت کیخلاف مزاحمتی تحریک کو مزید متحرک اور مؤثر بنانے کیلئے سر جوڑ لئے ہیں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ،مولانا فضل الرحمن ،بلاول بھٹو زرداری سمیت تمام متحدہ اپوزیشن رہنماؤں نے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کیخلاف ہر حربہ آزمانے اور حکومت کے خلاف بھرپور مزاحمت کا پلان ترتیب دینا شروع کر دیا ہے پیر 22نومبر متحدہ اپوزیشن کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں حکومت مخالف لانگ مارچ ،قانون سازی کو عدالت عظمی میں چیلنج کرنے اور ایوان کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کے حوالے سے امور پر غور وخوص کے بعد تجاویز اور سفارشات مرتب کیجائیگی اور 23نومبر بروز منگل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس میں ان تجاویز اور سفارشات پر پر مزید گفت وشنید کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔
اپوزیشن کا زبردستی قانون سازی کیخلاف بھرپوراحتجاج کا فیصلہ
Nov 21, 2021