پی ڈی ایم میں بعض معاملات پر ابھی ارتعاش موجود 

لاہور (فاخر ملک) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ  میں بعض معاملات پر ابھی بھی ارتعاش موجود ہے۔ جس کا اظہار مولانا فضل الرحمان  نے گزشتہ روز مہنگائی کے خلاف پشاور ریلی کے دوران کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ مصلحتوںاور مفادات کی سیاست میں کمزوریوں کاساتھ  دینے والوں کی پرواہ کئے بغیر لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے (عمران خان کا نام لئے بغیر) الزام عائد کیا۔ تم نے سب کچھ مغرب کیلئے کیا۔ تم نے ہماری تہذیب، ہماری معیشت کو مغربی اداروں کا گروی بنا دیا۔ تم نے آج پھر ایک نئی قانون سازی کی۔ قانون سازی کے نتیجہ میں ہم جمہوریت اور عوام کے اختیار کی بات کرتے ہیں۔ یہ عوام کے نمائندے نہیں ہو سکتے۔ سیاسی میدان میں اس قسم کی زبان عمومی طور پر الیکشن کے دنوں میں سننے میں آتی ہے لیکن مولانافضل الرحمان کی خطابت سن کر ماضی میں حکمران جماعت کے 126 روزہ دھرنے اور حکمران جماعت کے چئیرمین کی تقریروں کا منظر گھوم جاتاہے جب اس وقت کی اپوزیشن حکمرانوں کے لتے لے رہی تھی اور سیاسی میدان پہلوانوں کا اکھاڑہ دکھائی دے رہا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ حزب اختلاف کے ارکان اسمبلی کو دھمکیاں  دیں گئیں کہ وہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں نہ جائیں اور دوسری طرف حکمران جماعت کے ناراض ارکان کو جبر اور دھونس کے ذریعہ اجلاس میں شرکت کے لئے مجبور کیا گیا۔ ان کا یہ گلہ اپنی جگہ لیکن انہوں نے ان عناصر کی نشاندہی نہیں کی کہ مصلحتوں اور مفادات کی سیاست کے بھنور میں کون  پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ اس نشاندہی سے اندر کی کمزوریاں دکھائی دینا شروع کر دیتی ہیں جو ہماری سیاست کا کمزور پہلو ہے۔ سیاست دانوں کو عوام کے سامنے پورا سچ لانا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...