اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)امید ایپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء نے کہا امید کی ٹیم کی خدمات ، اقدامات قابل ستائش ہیں ڈپریشن اور مسائل میں گھرے لوگ ماہرنفسیات کے پاس جانے میں شرم محسوس کرتے ہیں وہ سوچتے ہیں لوگ انہیں پاگل خیال کریں گے اس وقت 450ملین لوگوں کو سائیکالوجسٹ کی ضرورت ہے ،لوگوں میں معاشرتی مسائل کے باعث عدم برداشت، غصہ کا عنصر بڑھ رہا ہے جو بہت سی بیماریوں کا سبب بنتا ہے’’امید‘‘سے ان میں علاج کی امید جاگے گی علاج رازداری کے ساتھ ان کی دہلیز پر فراہم ہوگا ۔تقریب میں ٹکا خان ، زمرد خان، افضل بٹ، ڈاکٹر سحرش ،چوہدری یاسین ، نوائے وقت اسلام آباد کے سرکولیشن منیجر راجہ محمد حنیف، محمد کامران ودیگر نے شرکت کی ۔امید ایپ کی سی ای او زویا کامران خان نے کہا کہ اس ایپ کے زریعے ذہنی بیماریوں، پاگل پن، ڈپریشن،کا علاج ہوسکے گا ویب فارم فل کرکے بغیر ہچکاہٹ کے متعلقہ ڈاکڑ کو اپنا مسلہ بتاکر علاج کروایا جاسکے گا 25منٹ میں ڈاکٹر بھی آپ کے دروازے پر آسکے گا۔آل پاکستان اخبار فروش فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری ٹکا خان نے کہا کہ میری بیٹی اور داماد نے لوگوں کی بھلائی اور خدمات کے لیے ایک اچھے کام کا آغاز کیا ہے انسانیت کی خدمت سے اللہ راضی ہوتا ہے میری ہرطرح کی مدد ان کے ساتھ ہے امید ایپ کا آغاز اچھا قدم ہے، لوگوں کے مسائل پریشانیوں، دکھوں کو کم کرنا ہی اصل نیکی ہے اللہ تعالی حقوق اللہ معاف کرے گا حقوق العباد نہیں ، میں نے کوئی سرمایہ اکٹھا نہیں کیا نہ جائیدادیں بنائیں،شروع میں چند اخبار ات ہوتے تھے میری کوششوں سے اخباری ملازمین میں 70فیصد تک اضافہ ہوا ، میری کامیابی میں میرے والدین ، اہلیہ ، بھائیوں دوستوں کی دعائیں شامل ہیں ، کئی بار مجھ پر حملے ہوئے ، گاڑی اور ماہانہ تین لاکھ روپے کی آفر ہوئی کہ لوگوں کی خدمات چھوڑ دو مگر میں نے انکار کیا میرے خلاف 22مقدمات بنائے گئے چوہدری شجاعت نے کہا جناب آپ کی جان کو خطرہ ہے میں نے جواب دیا کہ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے اور حقیقتاً ایسا ہی ہوا ، لوگوں کی راہوں سے کانٹے اٹھانے اور ان مشکلات حل کرنے میں ہی اطمینان و سکون اور نجات ہے،پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان نے کہا کہ لوگ اب تک آنے والے صدور کے نام نہیں جانتے مگر انسانیت کی خدمت کرنے والے عبدالستار ایدھی کوسب جانتے ہیں، میں نے سیاست کی اور سیاسی لوگوں کا انجام بھی دیکھا انسانیت کی خدمات میں جو سکون ہے وہ اصل زندگی ہے اگر میری عمر سو سال بھی ہو تو میں یہی کام کرنا پسند کروں گا میں قائداعظم یونیورسٹی نہیں پڑھ سکا آج میرے درجنوں بیٹوں نے وہاں سے ٹاپ کیا ہے حضور پاک خود یتیم تھے یتامت کا مقام بھی بلند ہے یتیم کے سرپر ہاتھ رکھنے والا اللہ کا دوست ہے ۔حنیف خالد نے کہا کہ جو امیدایپ کا منشور ہے وہی ہمارا راستہ بھی ہے ہم ہر طرح اس پروگرام کے ساتھ ہیں ۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ مشکل دور ہے مہنگائی بیروزگاری سے ہر طبقہ پریشان ہے صحافی بھی، غریت کی لیکر سے نیچے رہنے والا طبقہ توشاید بچ جائے مگر اس مشکل حالات سے سفید پوش کس طرح بچے گا؟کیونکہ وہ کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاسکتا صحافیوں کا حلقہ احباب بڑا ہوتا ہے مگر کم تنخواہوں میں گزارہ بہت مشکل بس عزت بنی ہوتی ہے نفسیاتی مسائل سے تنگ لوگ جرائم ودہشت گردی کی طرف جاتے ہیں اللہ پاکستان پر کرم کرے۔ ڈاکٹر سحرش نے کہا کہ ہمارے جسم کو خوراک جبکہ دماغ کو سکون کے لیئے مناسب علاج کی ضرورت ہوتی ہے پاکستان میں اس مسلے کوزیادہ اہمیت نہیں دی جاتی لوگوں میں خوشیاں بانٹنے سے ہی اطمینان قلب حاصل ہوتا ہے۔سی ڈی اے (سی بی اے) کے سیکرٹری جنرل چوہدری یاسین نے کہا ٹکا خان زمر خان میرے دوست ہم چند دوست ہرجگہ اکھٹے ہی نظر آتے ہیںاللہ کی مخلوق کی خدمت ہی اصل عبادت ہے لوگوں میں ڈپریشن کی بڑی وجہ ناانصافی، مہنگائی، بے روزگاری ، ہے پارلیمنٹرین اور عام آدمی کے مسائل میں فرق ہے طاقت ور طبقہ بادشاہ اور عوام اسکی رعایاہیں یہ فرق کبھی کم نہیں ہوتا۔زویاخان کے خاوند کامران نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ انگریزی فلم انوسنٹ وائونڈ اور زینب واقعہ، حراسمنٹ رجحان سے متاثر ہوکر یہ اقدام اٹھایا تاکہ ڈپریشن میں مبتلا لوگوں کی خدمت کی جائے ۔
امیدایپ