حافظ آباد (نمائندہ خصوصی+نمائندہ نوائے وقت + نامہ نگار+) حافظ آباد کے نواحی قصبہ کولو تارڑ میں چار اوباش ملزموں کی پانچویں کلاس کے طالبعلم سے زیادتی‘ پولیس نے ملزم پکڑ کر چھوڑ دیئے۔ ورثاء پولیس کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ تفصیلات کے مطابق غریب محنت کش محمد شبیر کا 12سالہ بیٹا ذوالقرنین جو کہ پانچویں کلاس کا طالبعلم ہے۔ وہ گھر سے مسجد کی جانب جارہا تھا کہ گلی سے اسے گائوں کے چار اوباش نوجوان زبردستی اٹھا کر ایک قریبی زیر تعمیر کالج کی گرائونڈ میں لے گئے۔ زیادتی کا ارتکاب کیا اور فرار ہوگئے۔ جبکہ بچے کی حالت غیر ہوگئی۔ ورثاء نے 15پرکال کر کے پولیس کو اطلاع دی جس پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر مبینہ طور پر ملزمان کو حراست میں لیا لیکن بعدازاں سیاسی اثر ورسوخ پر چھوڑ دیا، جس پر ورثاء نے شدید احتجاج کرتے ہوئے آر پی اواور ڈی پی او سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزموں کو گرفتارکر کے ان کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔